دونوں ایوانوں میں اہم مسلم مسائل پر سیاسی جماعتوں کی دلچسپی
حیدرآباد 29 ستمبر ( سیاست نیوز ) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں آج 12 فیصد مسلم تحفظات کا مسئلہ اور پھر آلیر میں پانچ نوجوانوں کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر کا مسئلہ موضوع بحث رہا ۔ مسلم مفادات کے حامل دونوں مسائل آج ایوان میں کسانوں کی خود کشی کے مسائل پر مباحث کے دوران موضوع بحث بنے ۔ 12 فیصد مسلم تحفظات اور آلیر فرضی انکاؤنٹر واقعات کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ان مسائل کو موضوع بحث بنایا ۔ ایوان میں دو دن تک کسانوں کے مسائل پر مباحث کا شیڈول ہے ۔ آج ان مباحث کا پہلا دن تھا تاہم اس کے باوجود مسلم تحفظات اور آلیر انکاؤنٹر کے مسائل اٹھائے گئے ۔ تلگودیشم کے ارکان اسمبلی پرکاش گوڑ اور دوسروں نے 12 فیصد مسلم تحفظات کے مسئلہ سوال ایوان میں داخل کیا ہے جس پر حکومت کو جواب دینا ہے ۔ اس کے علاوہ آلیر فرضی انکاونٹر کا مسئلہ بھی ایوان میں اٹھایا گیا ۔ مجلس کے رکن اکبر اویسی نے یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے حکومت سے مباحث کی خواہش کی ۔ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن جناب محمد علی شبیر نے آلیر انکاؤنٹر مسئلہ اٹھاتے ہوئے حکومت کو عملا مباحث کیلئے چیلنج کیا ۔ مسلم تحفظات کے مسئلہ پر حکومت جواب کی تیاری بھی شروع کرچکی ہے اور متعلقہ محکمہ سے اس پر تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ آلیر فرضی انکاونٹر مسئلہ پر حکومت نے واضح کیا کہ قاعدہ کے مطابق اس کی اگر نوٹس دی جاتی ہے تو حکومت ایوان میں اس مسئلہ پر مباحث کیلئے تیار ہے ۔