اقلیتوں کی ترقی میں چیف منسٹر کے سی آر کے بے نظیر اقدامات، الحاج محمد سلیم ایم ایل سی کا بیان
حیدرآباد۔22جنوری(سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے ایوان اسمبلی میں کئے گئے اعلانات پر مؤثر عمل آوری کے احکامات کی اجرائی کے ذریعہ ریاست میں اقلیتوں کی ترقی کے لئے جو راہ ہموارکی ہے وہ قابل ستائش ہے۔ جناب الحاج محمد سلیم رکن قانون ساز کونسل و ریاستی وقف بورڈ نے چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے ان احکامات کی اجرائی پر مبارکباد دی اور شال پوشی کی۔ انہوں نے بعد ازاں ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی ترقی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کی ملک کی کسی ریاست میں نظیر نہیں ملتی کیونکہ ملک کی کسی بھی ریاست میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوںکی ترقی کیلئے اتنے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں جتنے ریاست تلنگانہ میں ممکن بنائے جا رہے ہیں۔ الحاج محمد سلیم نے بتایا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اپنی اقلیت دوستی کا متعدد مرتبہ ثبوت دیا ہے جبکہ سابقہ حکمرانوں نے صرف اعلانات کئے لیکن موجودہ چیف منسٹر کی جانب سے اعلانات پر عمل آوری کی تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم اور تلنگانہ کی تشکیل کے بعد مسلمانوں کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے اور مسلمانوں کی تعلیمی و معاشی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامت مثالی ہیں۔ رکن قانون ساز کونسل تلنگانہ راشٹر سمیتی نے چیف منسٹر سے ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اقلیتی اقامتی اسکولوں کا آغاز اور اسلامک سنٹر کے قیام کا فیصلہ تاریخی ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔الحاج محمد سلیم نے بتایا کہ حکومت اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں سنجیدہ ہے اور تمام اوقافی جائیدادوں کے حصول اور وقف بورڈ کو حوالگی کے سلسلہ میں بہت جلد اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مسلم تحفظات کے مسئلہ پر حکومت کی نیت کو شبہات سے بالاتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے مسلمانوں کی سماجی ‘ تعلیمی اور معاشی پسماندگی کے ریکارڈ کو جمع کرتے ہوئے انہیں تحفظات کی فراہمی کا جو وعدہ کیا ہے اس وعدہ پر عمل آوری کی جائے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی اسکیمات میں مزید بہتری لانے کیلئے اقدامات جاری ہے تاکہ ان اسکیمات سے عوام راست فائدہ حاصل کرسکیںاور درمیانی افراد کا خاتمہ ممکن ہو۔