’’ روزنامہ آندھراپربھا کے ایڈیشن میں حضرت محمدؐ کی تعریف میں جو مضمون شائع کیا گیا ہے اس میں استعمال کردہ تصویر غیر ارادی طور پر سہواً استعمال کی گئی ہے ادارہ بھی اس مسئلہ پر فکرمند ہے ۔ اس کے متعلق مکمل ذمہ داری قبول کرتے ہوئے افسوس ظاہر کر رہے ہیں اور اس بات کا یقین دلاتے ہیں کہ دوبارہ اس طرح کی غلطی کا اعادہ نہیں ہوگا ۔ مسلمانوں کے جذبات کی آندھرا پربھا قدر کرتا ہے اور مسلمانوں کے جدبات کا احترام کرتا ہے ۔ مقدس مذہب اسلام کے اصولوں کے مطابق حضرت محمدؐ کی شبیہہ کا استعمال و اشاعت گناہ ہے لیکن غلطی کے سبب مضمون میں برعکس شائع ہوا ہے ۔ یہ اقدام کوئی منصوبہ بند یا ارادتاً کیا گیا اقدام نہیں ہے ۔ حضرت محمدؐ کو محسن انسانیت مانتے ہوئے آپ ﷺ کی تعلیم کو عام کرنے اور پیغام پہونچانے کی غرض سے جمعہ کے موقع پر خصوصی مضمون شائع کیا گیا ۔ ادارہ آندھرا پربھا آئندہ اس بات کا خیال رکھے گا کہ کبھی مسلم بھائیوں کے جذبات مجروح نہ ہوں بلکہ اسلام کے مذہبی عقائد کا بھی احترام کیا جائے گا ‘‘۔ ایڈیٹر
سوشیل میڈیا اور انٹرنیٹ کے ذریعہ یہ مضمون تیزی سے گشت کرنے لگا اور دن بھر ہر گوشے میں اس مضمون میں شائع تصویر موضع بحث بنی رہی ۔ جناب عثمان بن محمد الہاجری نے کل ایک وفد کے ہمراہ تلگو روزنامہ آندھراپربھا کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے مسئلہ پر غیر مشروط معذرت خواہی کا مطالبہ کیا تھا ۔