مسلم اکثریت والے اسمبلی و پارلیمنٹ علاقوں میں پسماندگی

حیدرآباد ۔ 2 ؍ فبروری (پریس نوٹ) صدر کل ہند مسلم سنگھم جناب خالد رسول خان نے اپنے صحافتی بیان میں چیرمین ریاستی اقلیتی کمیشن جناب عابد رسول خان کو کانگریس کا قومی ترجمان نامزد کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے چیرمین ریاستی اقلیتی کمیشن کو مبارکباد پیش کی۔ بعدازاں انہوں نے سنگھم کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ریاست کے تین خطوں میں سنگھم کی کمیٹیوں کا تیزی کے ساتھ قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنگھم کی کمیٹیوں کے قائم کا مقصد علاقائی سطح پر مسلمانوں کو درپیش مسائل سے واقفیت حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگھم کی کمیٹیوں کے قیام سے جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ قابل تشویش ہیں۔

انہوں نے ریاست میں مسلم اکثریت والے پارلیمانی اور اسمبلی حلقہ جات کو سب سے زیادہ پسماندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 30 فیصد سے زائد مسلم آبادی والے پارلیمانی اور اسمبلی حلقہ جات میں حکومت کی فلاحی اسکیمات سے استفادہ اٹھانے میں مقامی مسلمان ناکام ہیں۔ انہوں نے اس ناکامی کا ذمہ دار عوامی نمائندوں کو کوتاہ ذہنی کو ٹھہرایا جو مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر بلند بانگ دعوے تو کرتے ہیں مگر عملی میدان میں ان کی کارکردگی صفر کے مترادف ہے۔ جناب خالد رسول خان نے کہا کہ محبوب نگر جو مسلم اکثریت والا خطہ ہے وہاں پر مسلمانوں کی حالت زار کے ذمہ دار مقامی ارکان اسمبلی اور پارلیمان کو ٹھہرایا۔