اعظم پورہ چمن پر مجلس بچاؤ تحریک کا عظیم الشان انتخابی جلسہ عام، جناب مجید اللہ خاں فرحت انجینئر کا خطاب
حیدرآباد 24 جنوری (پریس نوٹ) ترجمان مجلس بچاؤ تحریک جناب مجید اللہ خان فرحت انجینئر نے کہاکہ بی جے پی ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کی گہری سازش کی ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے نام نہاد قائد اسدالدین اویسی اس فرقہ پرست جماعت کا مہرہ بن گئے ہیں اور اس مقصد کی تکمیل میں متذکرہ جماعت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے جو جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں حلقہ اسمبلی ملک پیٹ کے 28 ۔ اعظم پورہ وارڈ سے مجلس بچاؤ تحریک کی امیدوار مسز اسماء خاتون کے عظیم الشان انتخابی جلسہ عام سے جس کا اعظم پورہ چمن پر انعقاد عمل میں آیا خطاب کررہے تھے، بتایا کہ مرکز میں جب کانگریس برسر اقتدار تھی مجلس اتحاد المسلمین کے نام نہاد قائد اسدالدین اویسی کو مہاراشٹرا اور بہار کے انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین کے امیدواروں کو کھڑا کرنے کا کوئی خیال نہیں آیا تھا لیکن اب مرکز میں بی جے پی حکومت برسر اقتدار رہنے کے باعث بی جے پی کے مقاصد کی تکمیل میں اُس کا ساتھ دے رہے ہیں اور انھوں نے مہاراشٹرا اور بہار کا رُخ کیا ہے اور ان دونوں ریاستوں کے انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین کے امیدواروں کو کھڑا کیا ہے۔ مشن کے مطابق مہاراشٹرا میں تو بی جے پی حکومت برسر اقتدار آگئی مگر بہار میں یہ مشن ناکام رہا۔ بہار کے عوام نے انتخابات میں سیاسی شعور کا مظاہرہ کیا اور مسلمانوں اور دیگر سیکولر رائے دہندوں نے اپنے ووٹ تقسیم ہونے نہیں دیئے اور متحدہ طور پر سیکولر جماعتوں کے امیدواروں کو ووٹ دیتے ہوئے انھیں منتخب کیا جس کے باعث بی جے پی کو اقتدار حاصل نہیں ہوا اور لالو پرساد اور نتیش کمار کے سیکولر جماعتوں کا اتحاد برسر اقتدار آگیا۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے کہاکہ مسلمانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ مجلس اتحاد المسلمین کے قائدین اُن کے ہمدرد نہیں ہیں۔ وہ مسلمانوں کے مسائل حل کرنا نہیں چاہتے ہیں اور صرف انتخابات کے موقع پر ووٹ لینے کے لئے اُن کے پاس آتے ہیں۔ جناب امجد اللہ خان خالد نے اپنے خصوصی خطاب میں کہاکہ مجلس اتحاد المسلمین کے قائدین اسدالدین اویسی اور اکبرالدین اویسی ریاست تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس کے آلہ کار بن گئے ہیں اور اس جماعت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ مجلس اتحاد المسلمین کے قائدین پہلے ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے مخالف تھے لیکن جب ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آگئی اور کے چندرشیکھر راؤ تلنگانہ کے چیف منسٹر بن گئے اسدالدین اویسی اور اکبرالدین اویسی اُن کے ساتھ ہوگئے اور اُن کی ٹی آر ایس پارٹی کا ساتھ دینے لگے۔ جناب امجد اللہ خان خالد نے مجلس اتحاد المسلمین کے نام نہاد قائدین اسدالدین اویسی اور اکبرالدین اویسی کے ’’شہر ہمارا ، میئر ہمارا‘‘ نعرہ کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہاکہ شہر حیدرآباد، اوسا مہاراشٹرا سے آکر یہاں بس جانے والے اویسی خاندان کا کیسے ہوسکتا ہے۔ جناب امجد اللہ خان نے بالخصوص اعظم پورہ وارڈ کے رائے دہندوں سے کہاکہ اُن کی شریک حیات مسز اسماء خاتون کو اپنا قیمتی ووٹ دیں اور اُنھیں اپنی کارپوریٹر منتخب کریں۔ کیوں کہ اعظم پورہ وارڈ کو خواتین کے لئے محفوظ کرادیئے جانے کے باعث اُنھوں نے اُن کی شریک حیات کو اُن کے اس حلقہ کے عوام کی خدمت کی ذمہ داری تفویض کی ہے۔ جناب امجد اللہ خان نے اکبر باغ وارڈ کے رائے دہندوں سے بھی التجا کی کہ وہ اُن کو اپنا قیمتی ووٹ دیں اور انھیں اپنا کارپوریٹر منتخب ہونے کا اعزاز عطا کریں۔ مجلس بچاؤ تحریک کے قائد جناب الطاف نصیب خان نے بھی مخاطب کیا۔ مجلس بچاؤ تحریک کے قائد جناب سکندر مرزا نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔