نئی دہلی۔/11مارچ، ( پریس نوٹ )’’ مسلم اقلیت کو نہ تو کسی طرح کی معذرت خواہی کی ضرورت ہے اور نہ ہی انہیں احساس کمتری میں مبتلاء ہونے کی ، کیونکہ اس ملک کے دستور نے انہیں ملک کا شہری ہونے کے تمام حقوق و اختیارات دیئے ہیں‘‘ ان خیالات کا اظہار آج یہاں آل انڈیا ملی کونسل کے زیر اہتمام فکی آڈیٹوریم میں ’ کاروان اتحاد ملک و ملت ‘ کے اختتام پر منعقدہ قومی کنونشن میں دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس راجندر سچر نے اپنے افتتاحی کلمات میں کیا اور کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج کیا گیا ہے جو کہ اسٹیٹ کیلئے اقلیتوں کے حوالے سے رہنما خطوط ہیں۔ جسٹس سچر نے مسلمانوں کی وفاداری کو شکوک و شبہات سے بالاتر بتاتے ہوئے کہا کہ ملک کی سالمیت کیلئے بریگیڈیر محمد عثمان اور عبدالحمید کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ آج تک کسی مسلمان کا نام ملک کی جاسوسی میں نہیں آیا ہے جبکہ سانجھا ( کشمیر ) کے جاسوسی کیس میں دیگر فرقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کا نام سامنے آچکا ہے۔