مسلمانوں کی خوشحالی کے بغیر سنہرے تلنگانہ کا خواب اَدھورا

لنکو ہلز کے بشمول ہزاروں ایکڑ وقف اراضیات پر ناجائز قبضے برخاست کرانے ہنمنت راؤ کا مطالبہ
حیدرآباد /2 ستمبر (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ مسلمانوں کی خوشحالی کے بغیر سنہرے تلنگانہ کا خواب ادھورا ہے۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں بشمول منی کنڈہ دیگر وقف اراضیات سے ناجائز قبضے برخاست کرتے ہوئے مسلمانوں کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ علاوہ ازیں ہائی کورٹ نے بھی کہا ہے کہ آئی ٹی پارک کے لئے وقف اراضی دی گئی تھی، ریزیڈنشل کامپلیکس کی تعمیر کے لئے نہیں دی گئی تھی، لہذا ہائی کورٹ کے اس ریمارک پر تلنگانہ حکومت کو فوری حرکت میں آتے ہوئے لگڑا پاٹی راج گوپال کو دی گئی وقف اراضی وقف بورڈ کے حوالے کردینی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ آندھرائی قائدین کرن کمار ریڈی اور لگڑا پاٹی نے ساز باز کرکے وقف اراضی ہڑپ لی ہے۔ اس کے علاوہ آندھرا کے کئی قائدین و تاجروں نے وقف کے بشمول دیگر اراضیات پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حضور نظام نے مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے لاکھوں ایکڑ اراضی رکھی تھی، تاہم آندھرائی حکمرانوں اور ان کے حامیوں نے ان کو تباہ کردیا، لہذا چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو چاہئے کہ مسلمانوں سے اپنی ہمدردی کا ثبوت پیش کریں۔ انھوں نے کہا کہ لنکو ہلز معاملے میں ٹی آر ایس بھی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی تھی، تاہم اقتدار حاصل ہونے کے 90 دن بعد بھی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ درگاہ حسین شاہ ولی، شاہ میر پیٹ اور انٹر نیشنل ایرپورٹ کے علاوہ شہر کے اطراف و اکناف ہزاروں ایکڑ وقف اراضیات پر ناجائز قبضے ہوچکے ہیں، لہذا حکومت فوری ان قبضوں کو برخاست کرے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو مسلمانوں کی تعلیمی و معاشی پسماندگی دور کرنے کے لئے خرچ کرے۔ انھوں نے اے پی آئی آئی سی میں بدعنوانیوں میں ملوث آفیسر بی پی اچاریہ کو تلنگانہ حکومت میں اہم ذمہ داری سونپنے پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ حکیم پیٹ میں 942 ایکڑ اراضی جس کی مالیت 5600 کروڑ ہے، پر قبضہ کرلیا گیا۔ اس کے علاوہ ریاستی وزیر فینانس ایٹالہ راجندر کی خاندانی اراضی پر بھی ناجائز قبضے ہو چکے ہیں۔ انھوں نے حکومت سے اپیل کی کہ کوئی ایسا پیمانہ تیار کیا جائے، جس کے ذریعہ تمام ناجائز قبضوں کو برخاست کرتے ہوئے، اراضیات اصل مالکین کے حوالے کردی جائیں۔ سکریٹری اے آئی سی سی نے حکمراں ٹی آر ایس پر عہدوں کا لالچ دے کر کانگریس کے منتخب قائدین کو اپنی جماعت میں شامل کرنے کا الزام عائد کیا۔