مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کیلئے ‘ ادارہ ’سیاست‘ کا سرگرم تعاون

محبوبنگر میں فنی کورسیس کی افتتاحی تقریب سے جناب زاہد علی خان کا خطاب

محبوب نگر۔5مئی( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تعلیم کے بغیر معیشت کا حصول مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مدیر روزنامہ ’’سیاست‘‘ جناب زاہد علی خان نے مستقر محبوب نگر پر رینبو کانسپٹ اسکول میں ایک جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ اس جلسہ کا اہتمام مسلم شعور بیداری کمیٹی نے کیا تھا جو ایک ماہی مفت فنی کورسیس کی ٹریننگ کے آغاز کے موقع پر منعقد کی گئی تھی ۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ محبوب نگر سے انہیں حددرجہ لگاؤ ہے کیونکہ ان کے والد محترم جناب عابد علی خان مرحوم بھی ضلع کی تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے ہمیشہ کوشاں رہے تھے ۔ ادارہ ’سیاست‘ ضلع کے عوام بالخصوص اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی پسماندگی کو دور کرنے اور ان کو روزگار سے جوڑنے کیلئے اس نوعیت کے کئی ایک کیمپس منعقد کرتا آرہا ہے ۔ انہوں نے محبوب نگر میں اس تنظیم کے روح رواں ڈاکٹر مدھو سدن ریڈی کی خدمات کو سراہا کہ گذشتہ 7سالوں سے 1000تا 1500 لڑکے لڑکیوں کو فنی تعلیم سے آراستہ کراتے ہوئے ان کو روزگار کی فراہمی میں بڑا حصہ ادا کررہے ہیں ۔ کلاسیس کیلئے انہوں نے بلڈنگ مفت فراہم کی ہے ۔ یہ کام سب کیلئے قابل تقلید ہے ۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ احساس کمستری کا شکار نہ ہوں بلکہ تعلیم کو حاصل کریں اور اس کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے ملک کے کسی بھی مقام پر باعزت زندگی گذاریں ۔ زبانوں کے سیکھنے کا مشورہ انہوں نے طلبہ کو دیتے ہوئے کہا کہ اردو زبان میں ہمارا قیمتی اثاثہ محفوظ ہے ۔ ہمارا اسلاف اور بزرگوں کی تاریخ اردو میں ہے اس لئے اردو کا سیکھنا نہایت ضروری ہے ۔ تلگو زبان ہماری ریاستی اور علاقائی زبان ہے جس کی ہمیشہ ضرورت پڑھتی ہے اور انگریزی تو بین الاقوامی زبان ہے ‘ دنیا کے کسی مقام پر بھی خانہ پُری کیلئے اس کو سیکھیں ‘ کسی کے محتاج نہ بنیں ۔ انہوں نے تنظیم کے ذمہ داران سے خواہش کی کہ وہ اسپوکن انگلش کی کلاسیس کا اہتمام کریں ۔ انہوں نے بہ آواز بلند کہا کہ جہاں مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کی بات آتی ہے وہاں ادارہ ’سیاست‘ ہمیشہ تعاون کیلئے تیار ہے ۔ ادارہ سیاست کے ذریعہ مائناریٹی ڈیولپمنٹ کے تحت تلنگانہ کے تمام اضلاع میں 17کورسیس پر مشتمل فنی کورسیس مفت سکھائے جارہے ہیں تاکہ ملت کی معیشت مستحکم ہوسکے۔ انہوں نے حالیہ عرصہ میں فرقہ واریت کا زہر پھیلانے کی کوششوں پر اپنی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ مرکزی حکومت کی نیشنل انٹگریشن کمیٹی اور کمیونل ہارمونی کے وہ رکن ہیں اور وہاںبھی میں نے امن و سلامتی اور قومی یکجہتی کا پیغام دیا ہے اور میری عین خواہش ہیکہ ملک کی سلامتی ‘ قومی یکجہتی اور بھائی چارگی کیلئے ایک مہم کا آغازمحبوب نگر ہی سے کروں اور یہ آواز سارے ملک میں گونجے ۔ انہوں نے پرائیوٹ اسکولس کے ذمہ داران کی ستائش کی کہ وہ نئی نسل کو تعلیم سے آراستہ کرنے میں شبانہ روز مصروف ہیں ۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ فکر اور درد کے ساتھ اس کورسیس کو سیکھیں تاکہ اس کے ذریعہ آپ معاش حاصل کرسکیں ۔ مدیر سیاست نے زور دارتالیوں کی گونج میں اعلان کیا کہ ایسے کورسیس کو سال بھر جاری رکھنے کیلئے ایک کمیونٹی ہال ضروری ہے اگر حکومت اراضی فراہم کرے تو اس کی تعمیر کا بیڑہ ہم اٹھائیں گے ۔ انہوں نے درد مندانہ لہجہ میں کہا کہ ہماری تعلیم ‘ زبان ‘ معیشت و کاروبار کو تباہ کیا جارہا ہے ۔ آج ہم پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں لیکن آج ہم احساس کمتری کے خول سے باہر نکلیں اور فن و تعلیم حاصل کرتے ہوئے بتادیں کہ ہم ظالموں کے ہاتھوں میں کھلونابننے والوں میں سے نہیں ہیں ۔ جلسہ کی صدارت ایم ایس پی کے سرپرست ڈاکٹر مدھو سدن ریڈی نے کہا ۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے ایڈیشنل جوائنٹ کلٹر ڈاکٹر راجا رام نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سطح پر میسما‘ سئیما اور ڈی آر ڈی اے کے تحت بھی مفت کورسیس سکھائے جارہے ہیں لیکن آج یہاں کا جوش و خروش وہاں نہ دیکھنے کو ملا ۔ تنظیم کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ 7برس سے ہزاروں لڑکے لڑکیوں کو فنی تعلیم سے آراستہ کرنا گویا ان کو روزگار دلانے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے تیقن دیا کہ ایسے کورسیس کیلئے کمیونٹی ہال کی تعمیر کیلئے اراضی کیلئے ضلع کلکٹر کو واقف کرائیں گے اور اراضی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے ۔ جناب عیسیٰ محمد اسمعیل ممبر ہیومن رائٹس کمیشن و سابق جج نے کہا کہ ایسے کیمپس سے مسلم لڑکیوں کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوگا ‘ ایسے کورسیس کیلئے روزنامہ ’سیاست‘ اپنے آپ کو وقف کرچکاہے ۔ انہوں نے جستجو کے ساتھ سیکھنے طالبات کو مشورہ دیا ۔ عبید اللہ کوتوال صدر ضلع کانگریس نے کہا کہ ایسے کورسیس بے سہاروں کا سہارا ہے۔ تمام ذمہ داران قابل ستائش ہیں ۔ ٹریننگ کے بعد روزگار اور قرضہ جات کی فراہمی کا انہوں نے اعلان کیا ۔ جناب سید ابراہیم نے کہا کہ تاریخ بتاتی ہیکہ ہر مرد کی کامیاب کے پیچھے ایک خاتون کا ہاتھ ہوتا ہے ۔ انہوں نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ آج کسی سے بھی کم نہیں ہیں ‘ بشرطیکہ تعلیم اور فن کے حصول پر توجہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کورسیس کو معمولی نہ سمجھیں ۔ ایسے کورسیس سے حیدرآباد میں کئی خاندان اپنی معیشت مستحکم کرچکے ہیں ۔ ڈاکٹر مدھو سدن ریڈی نے صدارتی تقریر میں کہا کہ ان کو بڑی خوشی ہیکہ گذشتہ 7سال سے ادارہ ’سیاست‘ کے تعاون سے ایسے کامیاب پروگرام جاری ہیں ‘ ہزاروںلڑکیاں اور لڑکے کورسیس کے بعد روزگار سے وابستہ ہو گئے ہیں ۔ لڑکیوں کیلئے ٹیلرنگ ‘ مہندی ‘ بیوٹیشن ‘ فلاور اور ٹائس میکنگ کے علاوہ بینگلس میکنگ اور لڑکوں کیلئے ایم ایس آفس کورسیس سکھائے جارہے ہیں ۔ ادارہ سیاست نے نہایت قابل تجربہ کار 7ٹیوٹرس کو مٹیریل کے ساتھ ہمارے ہاں روانہ کیا ہے ۔ انہوں نے ایڈیشنل جوائنٹ کلکٹر سے خواہش کی کہ تربیت کے بعد طلبہ کو روزگار کیلئے قرضہ جات و دیگر سہولتیں فراہم کریں ۔ جلسہ کو جناردھن گوپال ‘ محسن خان ‘ غلام غوث ‘ خواجہ فیاض الدین ‘ انور پاشاہ ‘ سلطان ‘ گرومورتی وغیرہ نے مخاطب کیا ۔ سید اسمعیل صدر ایم ایس بی نے کارکردگی پر روشنی ڈالی اور عبدالقدیر جنرل سکریٹری نے شکریہ اداکیا ۔ جلسہ کی کارروائی محمد مظہر نے چلائی ۔ طلباء وطالبات کی بڑی تعداد کے علاوہ معززین شہر بھی موجود تھے ۔