اسمبلی میں آج چیف منسٹر کے اہم اعلانات متوقع، اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس، شہر میں 4ہزار مکانات کی تعمیر کا مشورہ
حیدرآباد۔/6اکٹوبر ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی کیلئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کل 7اکٹوبر کو اسمبلی میں اہم اعلانات کریں گے۔ چندر شیکھر راؤ نے آج اقلیتی بہبود اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ اقلیتوں کی بھلائی کے سلسلہ میں جاریہ اسکیمات کے علاوہ بعض ایسی منفرد اسکیمات تیار کی جائیں جن سے اقلیتوں کی مجموعی ترقی یقینی ہوسکے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ مواضعات کی سطح سے شہری علاقوں تک اقلیتوں کو درپیش مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کیلئے اسکیمات پر مبنی تجاویز حکومت کو پیش کریں۔ذرائع کے مطابق قانون ساز اسمبلی میں کل اقلیتوں سے متعلق دو اہم سوالات کے جوابات کے دوران چیف منسٹر مداخلت کریں گے۔ مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات اور وزیر اعظم کے 15نکاتی پروگرام کے بارے میں دو سوالات ایجنڈہ میں شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تلنگانہ ریاست میں اقلیتوں کیلئے ایسی منفرد اسکیمات شروع کی جائیں جس سے اقلیتوں میں موجود احساس کمتری کا خاتمہ ہو اور وہ حکومت میں خود کو برابر کا حصہ دار تصور کریں۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسکیمات ووٹ حاصل کرنے کے مقصد سے تیار نہ کی جائیں بلکہ اقلیتوں کی جامع اور مستقل ترقی اسکیمات کا مقصد ہو۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مختلف اسکیمات کے بارے میں مشاورتی اجلاس منعقد کریں جس میں پولیس کے ایک اعلیٰ مسلم عہدیدار کو بھی شامل کیا جائے۔ اسکیمات کی تجاویز تیار ہونے کے بعد چیف منسٹر اسے منظوری دیں گے۔ چندرشیکھر راؤ نے اقلیتوں کی موجودہ پسماندگی کا واحد حل تعلیمی ترقی قرار دیا اور کہا کہ تعلیمی ترقی سے مسلمانوں کے تمام مسائل از خود حل ہوجائیں گے اور پسماندگی کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے حکومت کی مختلف اسکیمات جیسے ’شادی مبارک‘ کا حوالہ دیا اور کہا کہ جب مسلمان معاشی طور پر مستحکم ہوجائیں گے تو ہمیں اس اسکیم کے ذریعہ معمولی رقم فراہم کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ ٹی آر ایس حکومت چاہتی ہے کہ اقلیتوں کو معاشی پسماندگی سے اُبھارا جائے۔ چیف منسٹر نے آئندہ مالیاتی سال سے بہبودی سے متعلق اسکیمات کو تمام طبقات کیلئے وسعت دینے کا اشارہ دیا۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ اقلیتوں کی ترقی کی اسکیمات کی تیاری میں بجٹ کی ہرگز فکر نہ کریں۔ انہوں نے آئندہ رمضان المبارک کے موقع پر مسلمانوں کیلئے خصوصی پیاکیج کی تیاری کی ہدایت دی اور کہا کہ یہ پیاکیج ایسا ہو کہ غریب اور متوسط مسلمان بھی اسے حکومت کی جانب سے عید کا تحفہ تصور کریں۔ انہوں نے رمضان اور عید پیاکیج کیلئے تقریباً 50کروڑ روپئے خرچ کرنے کا اشارہ دیا۔ کے سی آر نے درج فہرست اقوام و قبائیل کی طرح اقلیتی طلباء و طالبات کیلئے اقامتی اسکولس کے قیام کی تجویز پیش کی اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ پہلے مرحلہ میں کم از کم 25اقامتی اسکولس قائم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 25سال تک کی عمر کے نوجوانوں کیلئے علحدہ اسکیمات مدون کی جائیں جبکہ 25تا50اور پھر 50سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے اُن کے مسائل کے اعتبار سے اسکیمات تیار کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے باوجود ہم پرانی اسکیمات پر ہی عمل کررہے ہیں جبکہ میں چاہتا ہوں کہ مسلمانوں میں یہ پیام پہنچے کہ تلنگانہ ریاست کے اقتدار میں وہ برابر کے شریک ہیں۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد میں مسلمانوں کیلئے پہلے مرحلہ میں 3تا4ہزار دو بیڈ روم پر مشتمل مکانات کی تعمیر کی ہدایت دی اور کہا کہ اضلاع میں بھی اقلیتوں کی آبادی کے اعتبار سے ہاوزنگ اسکیم میں حصہ داری دی جائے۔ انہوں نے محکمہ ہاؤزنگ کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ شہر میں مکانات کی تعمیر کی جلد منصوبہ بندی کریں۔ انہوں نے ہر اسکول میں اردو کو بحیثیت ایک مضمون شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے اقامتی مدارس کیلئے علحدہ سوسائٹی کے قیام اور تلنگانہ میں مسلمانوں کے یتیم خانوں کی ترقی کا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔اجلاس میں چیف سکریٹری ڈاکٹر راجیو شرما کے علاوہ حکومت کے مشیر برائے بہبود رام لکشمن، پرنسپال سکریٹری سماجی بھلائی ریمنڈ پیٹر، پرنسپال سکریٹری ہاؤزنگ دانا کشور، سکریٹری اقلیتی بہبود جی ڈی ارونا، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر، منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن بی شفیع اللہ، ڈائرکٹر سکریٹری اردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور، چیف منسٹر کے دفتر میں اقلیتی اُمور کے سکریٹری بھوپال ریڈی اور دوسرے شریک تھے۔