اسمبلی میں قانون سازی اور منظوری کیلئے وزیراعظم سے نمائندگی کرنے کے سی آر کا اعلان
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مسلمانوں ، دیگر اقلیتوں اور قبائیلی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کیلئے وعدہ کو پورا کرنے کی پابند ہے اور ان تحفظات کی فراہمی کو عملی جامہ پہناکر دکھائے گی ۔ اس مقصد کیلئے اسمبلی کا خصوصی سیشن طلب کیا جائے گا ۔ ٹاملناڈو کے خطوط پر مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے قانون سازی کی جائے گی اور مرکز سے منظوری کیلئے وزیراعظم نریندر مودی نے نمائندگی کی جائے گی۔ ایوان میں تصرف بل پر ہوئے مباحث کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس بات کا انکشاف کیا اور بتایا کہ ایک طرف اقلیتوں کو تحفظ کی فراہمی کیلئے ان کے معاشی حالات پر مبنی ڈاٹا اکھٹا کیا جارہا ہے ، اس کیلئے سدھیر کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اضلاع وغیرہ کا دورہ کرتے ہوئے اقلیتوں کے معاشی حالات ، روزگار اور ملازمتوں میں ان کے فیصد سے متعلق مکمل تفصیلات حاصل کر رہی ہے ۔ اس طرح دوسری طرف قبائیلی طبقات کو بھی 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کیلئے مسٹر چلپا کی زیر قیادت کمیٹی تشکیل دی گئی اور کمیٹی بھی قبائیلی طباقت کے معاشی حالات کی مکمل تفصیلات حاصل کر رہی ہے تاکہ ان تفصیلات پر مبنی رپورٹ حکومت کو پیش کرسکے ۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ ا قلیتی طبقہ سے متعلق ڈاٹا آئندہ دو ماہ میں حاصل ہوجائے گا اور دونوں کمیٹیوں کی جانب سے حکومت کو آئندہ چند ماہ کے دوران رپورٹ وصول ہونے کے ساتھ ہی اگر ضرورت پڑنے پر ریاستی گورنر سے اجازت حاصل کر کے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیاجائے گا اور اسمبلی میں بعد مباحث تحفظات فراہم کرنے کیلئے ایوان میں متفقہ قرارداد پیش کر کے منظوری حاصل کی جا ئے گی اور پھر یہ قرارداد مرکزی حکومت کو روانہ کی جائے گی ۔ بعد ازاں ضرورت پڑنے پر ایک کل جماعتی وفد کے ساتھ دہلی جاکر وزیراعظم مسٹر نریندر مودی سے ملاقات کر کے تحفظات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے تعلیم یافتہ نوجوانوں سے سرکاری ملازمتوں کے حصول کی امیدوں پر اپنا مستقبل تاریک نہ کرلینے کی پرزور اپیل کی اور کہا کہ اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ذریعہ اپنے مستقبل کو درخشاں بنانے پر اولین ترجیح دیں۔ تاہم حکومت آئندہ چار پانچ یوم میں کم از کم ا یک ہزار ملازمتوں کی فراہمی کیلئے اعلامیہ جاری کرے گی۔ علاوہ ازیں بہت جلد 10 ہزار اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کیلئے چند دنوں میں اعلامیہ جاری کیا جائے گا اور اس بات کا بھی چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ اپنے اس پانچ سالہ دور اقتدار کے دوران ہی ایک لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت اپنے وعدہ کے مطابق ریاست میں دو لاکھ ڈبل بیڈروم فلیٹس تعمیر کر کے فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پانچ سال میں آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل کے ذریعہ ایک کروڑ ایکر اراضیات کو آبپاشی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے ریاست میں درج فہرست اقوام و قبائیل پسماندہ اور اقلیتی بہبود کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق کانگریس حکومت نے ان طبقات کی فلاح و بہبود پر صرف 4 ہزار کروڑ روپیوں سے زائد رقومات خرچ کی تھی لیکن آج تلنگانہ حکومت نے درج فہرست اقوام و قبائیل پسماندہ اور ا قلیتی طبقات کی بہبود پر 16 ہزار کروڑ روپئے خرچ کی ہے۔ علاوہ ازیں مسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ درج فہرست اقوام و قبائیل پسماندہ اور اقل یتی طبقات کی بہبودی ایوان کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں ۔ ا نہوں نے شہر حیدر آباد کی ترقی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ شہر حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کیلئے مثبت اقدامات کرے گی ۔ علاوہ ازیں شہر حیدرآباد کے قدیم ڈگری و جونیئر کالجوں کیلئے نئی عمارتوں کی تعمیر کرنے فی الفور 30 کرو ڑ روپئے جاری کرے گی ۔ چیف منسٹر نے اسپیشل ڈیولپمنٹ فنڈ کے مسئلہ پراپوزیشن جماعتوں کی تنقید پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔