گورنر تلنگانہ ای ایس ایل نرسمہن کی منظوری کے بعد بل مرکزی وزارت داخلہ روانہ
حیدرآباد 30 مئی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں مسلم اقلیتوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے سے متعلق تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں منظوری بل کو گورنر تلنگانہ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کی منظوری کے فوری بعد مرکزی وزارت داخلہ کو روانہ کردی گئی۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے بل منظور کئے جانے پر دوبارہ اس بل کو صدرجمہوریہ کے پاس روانہ کرنا ضروری ہوجاتا ہے کیوں کہ تحفظات میں اضافہ کے لئے صدرجمہوریہ کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت کی منظوری کے بعد مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ بل کو صدرجمہوریہ کے پاس قطعی منظوری کے لئے روانہ کیا جاتا ہے اور صدرجمہوریہ کی جانب سے بل منظور کرلئے جانے کے بعد ہی تحفظات میں اضافہ پر عمل آوری کا آغاز ہوسکے گا۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے مسلم اقلیتوں کو 12 فیصد تحفظات تک اور درج فہرست قبائیل طبقہ کے لئے موجودہ پائے جانے والے 6 فیصد تحفظات میں اضافہ کرکے 10 فیصد کرنے کا قبل ازیں ہی حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا جاچکا ہے اور پھر مجوزہ تحفظات بل کو اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں باقاعدہ طور پر منظور کیا گیا۔ اسمبلی میں بل کی منظوری کے بعد حکومت نے اس بل کو گورنر کے پاس روانہ کیا اور قانونی مشورے کے حصول کے ساتھ ہی گورنر تلنگانہ ای ایس ایل نرسمہن نے 12 فیصد مسلم تحفظات بل اور درج فہرست قبائیل طبقات کے لئے تحفظات میں 6 فیصد سے بڑھاکر 10 فیصد کرنے سے متعلق بل کو مرکزی وزارت داخلہ کو روانہ کردیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مرکزی حکومت سے بل منظور ہونے کے لئے کتنی مدت درکار ہوگی۔