مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات دینے چندرا بابو نائیڈو کا تیقن

آندھرا پردیش میں مسلم تحفظات کے ذریعہ تعلیمی اور معاشی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا
حیدرآباد۔ 4 فروری (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے مسلمانوں کو یقین دلایا کہ 4% مسلم تحفظات کے تحفظ کیلئے سپریم کورٹ نے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش میں مسلم تحفظات پر عمل آوری کے ذریعہ مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ چندرا بابو نائیڈو نے بی جے پی سے انتخابی مفاہمت کے سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سے دوستی ذاتی مقاصد کیلئے نہیں بلکہ آندھرا پردیش کی ترقی اور ریاست کے وسیع تر مفاد کیلئے کی گئی ہے۔ تلگو دیشم پارٹی سیکولرازم اور قومی یکجہتی پر اٹوٹ ایقان رکھتی ہے اور اپنے اِن اُصولوں سے ہرگز انحراف نہیں کرے گی۔ چندرا بابو نائیڈو نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ تلگو دیشم پارٹی کے بارے میں غلط فہمی کا شکار نہ ہوں۔ نائیڈو کل رات وجئے واڑہ کے تملاپلی میں اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر شعور بیداری جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اس جلسہ میں کئی ریاستی وزراء، مسلم عوامی نمائندوں اور مسلمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش کی حیثیت سے ذمہ داری سنبھالنے کے بعد چندرا بابو نائیڈو پہلی مرتبہ مسلمانوں سے وسیع پیمانے پر روبرو ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کی ہر شعبہ میں ترقی کے عہد کی پابند ہے اور آندھرا پردیش کے عازمین حج کی بہتر خدمت کیلئے دو حج ہاؤز تعمیر کئے جائیں گے۔ نائیڈو نے کہا کہ ائمہ و مؤذنین کیلئے حکومت نے ماہانہ 5,000 روپئے اعزازیہ کی اسکیم شروع کی ہے تاکہ معاشی طور پر کمزور ائمہ و مؤذنین کی مدد ہوسکے۔ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ان کی ترقی کے ذریعہ اقلیتی بہبود پر توجہ دینے کا ذکر کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ وقف بورڈ کی آمدنی کو مسلمانوں کی ترقی پر خرچ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غریب مسلم خاندانوں میں لڑکیوں کی شادی میں رکاوٹ کو دُور کرنے کیلئے ’’دلہن‘‘ اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت ہر خاندان کو 50,000 روپئے کی امداد دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش میں اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کیلئے مزید 25 اقامتی اسکولس قائم کئے جائیں گے۔ چندرا بابو نائیڈو نے مسلمانوں میں بہتر قیادت کی کمی کا حوالہ دیا اور کہا کہ سیاسی شعور کی بیداری کے ذریعہ مسلمانوں میں متحرک اور بہتر قیادت اُبھارنے کی ضرورت ہے۔ نائیڈو نے گزشتہ انتخابات میں تلگو دیشم پارٹی سے ایک بھی مسلم ایم ایل اے کی عدم کامیابی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں مسلم نمائندگی میں اضافہ ہو۔ نائیڈو نے مسلمانوں سے راست مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ لوگ مجھ پر بھروسہ کریں، مَیں آپ سے مکمل انصاف کروں گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کی جانب سے مسلمانوں اور تلگو دیشم پارٹی کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حج 2017ء کیلئے آندھرا پردیش کے عازمین کو وجئے واڑہ کے گناورم ایرپورٹ سے روانہ کرنے کے انتظامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت عازمین حج کیلئے حج کمیٹی کے ذریعہ بہتر سہولتیں فراہم کرے گی۔ نائیڈو نے اس موقع پر آندھرا پردیش حج کمیٹی کے ’’حج بلیٹن‘‘ کی رسم اجراء انجام دی۔ انہوں نے کہا کہ رائلسیما جہاں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے، اُن علاقوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ حکومت نے کرنول میں اُردو یونیورسٹی قائم کی ہے، جبکہ کڑپہ اور وجئے واڑہ میں حج ہاؤز تعمیر کئے جائیں گے۔ نائیڈو نے وقف بورڈ کو مستحکم بنانے اور اسے زائد اختیارات دینے کا تیقن دیا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور قبرستانوں کیلئے 24 کروڑ روپئے وقف بورڈ سے جاری کئے گئے ہیں اور ائمہ و مؤذنین کی اسکیم کے تحت فی کس 5,000 افراد کو فائدہ ہوگا۔ اس تقریب میں مسلمانوں کی جانب سے چندرا بابو نائیڈو کو تہنیت پیش کی گئی۔ وزیر اقلیتی بہبود پی رگھوناتھ ریڈی کے علاوہ دیگر وزراء کے رویندر، کے سرینواس، پی پلا راؤ، رکن قانون ساز کونسل احمد شریف، ارکان اسمبلی جلیل خاں، چاند باشا، بی اوما، نیلور کے میئر عزیز، ایلور کی میئر نور جہاں، گنٹور زیڈ پی ٹی سی چیرمین جانی میاں، حج کمیٹی کے صدرنشین مومن احمد حسین، اقلیتی فینانس کارپوریشن کے صدرنشین محمد ہدایت، پرنسپال سیکریٹری اقلیتی بہبود ایس ایس راوت اور کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال اور دوسروں نے شرکت کی۔