مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے وعدہ کو پورا کرنے میں حکومت ناکام

فوری اثر کے ساتھ عمل آوری کا مطالبہ، صدر تلنگانہ پی سی سی اتم کمار ریڈی کا بیان
حیدرآباد /26 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس رکن اسمبلی و صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے مسلمانوں اور قبائل طبقہ کو 12 فیصد تحفظات کے وعدہ کو پورا نہ کرنے کا حکومت پر الزام عائد کیا۔ اسمبلی میں تصرف بل مباحث میں حصہ لیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ایک لاکھ سے زائد سرکاری جائدادوں پر تقررات کا اعلان کیا ہے، لہذا ان تقررات میں 12 فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں۔ انھوں نے گھروں کی تعمیرات میں بھی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو آبادی کے تناسب سے گھر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کانگریس دور حکومت میں تعمیر کردہ مکانات کے بلز جاری کرنے کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی طرح کی بے قاعدگی ہوئی ہے تو قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ دلت طبقہ کو تین ایکڑ اراضی کے علاوہ غریب و اہل افراد کو دو بیڈ روم کا فلیٹ دینے کا وعدہ کیا گیا، لیکن اقتدار حاصل ہونے کے بعد ٹی آر ایس حکومت نے اپنے وعدوں کو فراموش کردیا۔ انھوں نے حکومت سے استفسار کیا کہ جاریہ سال کتنی ایکڑ اراضی دلتوں میں تقسیم کی جا رہی ہے؟ حکومت کی تحویل میں کتنی اراضی ہے؟ اور کیا اراضی خریدنے کا حکومت کے پاس کوئی منصوبہ ہے؟۔ یہ ساری تفصیلات حکومت کو پیش کرنا چاہئے۔ انھوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ لفٹ ایریگیشن اسکیم پر عمل آوری کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ بی سی طبقات کی ترقی کے لئے 25 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے کا وعدہ کیا گیا، جب کہ بجٹ میں صرف دو کروڑ روپئے کی گنجائش فراہم کی گئی۔ اگر ٹی آر ایس اپنے دور اقتدار (یعنی پانچ سال) میں ہر سال پانچ ہزار کروڑ روپئے خرچ کرے، تب 25 ہزار کروڑ کے نشانے کو پورا کیا جاسکے گا۔ انھوں نے ٹی آر ایس حکومت کو مشورہ دیا کہ دستور کو پامال کرنے کی بجائے اس کا احترام کرے۔