مسلمانوں کو بارہ فیصد تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ

تلنگانہ تحریک میں مسلمانوں کا بھی اہم رول ، سماجی جہد کار اے نرسمہا ریڈی کا بیان

حیدرآباد۔24مارچ(سیاست نیوز) مجوزہ ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے بارہ فیصد تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سماجی جہدکار ونائب صدر سی آر پی پی مسٹر اے نرسمہار یڈی نے کہاکہ تلنگانہ میں مسلمانوں کی آبادی کاتناسب 12.5فیصد ہوگا جس میں اکثریت تعلیمی‘ معاشی پسماندگی کاشکار ہے اور حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے تحفظات مسلمانوں کی حالت زار کو تبدیل کرنے میںموثراقدام ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ تحریک میں بھی مسلمانوں نے اہم رول ادا کرتے ہوئے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل میںحائل رکاوٹوں کو دور کرنے کاکام کیا ہے انہوں نے مزید کہاکہ مسلم سماج کو پچھلے ساٹھ سالوں میں بے شمار ناانصافیوں اور حق تلفیوں کاسامناکرنا پڑا ہے انہو ں نے سرکاری محکموں‘ خانگی شعبوں‘ لینڈریفرمس قوانین ‘ شعبہ تعلیم کے علاوہ مسلمانوں کے ساتھ ہوئے ناانصافیوں کی طویل فہرست پیش کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں معاشی طور پر مستحکم مسلم سماج کو منظم سازش کے تحت پسماندہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو دھشت گردی کے واقعات سے جوڑ کران کے مستقبل کو تاریک بنانے کاکام بھی کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ سے فرقہ پرستی کے مکمل خاتمے کے لئے مسلمانوں کے ساتھ انصاف ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی پسماندگی کے سبب فرقہ پرست طاقتوں کو مسلم سماج کے خلاف سازشیں تیار کرنے کا موقع مل رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ زندگی کے تمام شعبہ حیات میںمسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے تحفظات کی فراہمی تلنگانہ کے مسلمانوں میںپائی جانے والے احساس کمتری کو دور کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ثابت ہوگی۔ مسٹر نرسمہار یڈی نے تلنگانہ میں مسلمانوں کے علاوہ ایس سی‘ ایس ٹی‘ بی سی اور دیگر اقلیتی طبقات کے اتحاد کو فرقہ پرست طاقتوں کی سازشوں کے خلاف ایک زبردست ہتھیار قراردیتے ہوئے کہاکہ نئی ریاست تلنگانہ میں اقلیتی اور پسماندہ طبقات کا اتحاد ناصرف فرقہ پرستوں کے خاتمہ کی وجہہ بنے گا بلکہ مذکورہ طبقات کے ساتھ ناانصافی اور حق تلفی کرنے والوں کو اقتدار سے بیدخل کرنے میں بھی اقلیتی اور پسماندہ طبقات کا اہم رول رہے گا۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ تحریک کے دوران مسلمانوں کے بشمول پسماندگی کاشکار تمام طبقات سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے انہوں نے کانگریس کے علاوہ تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی اور دیگر علاقائی اور قومی جماعتوں سے تلنگانہ تحریک کے دوران مسلمانوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے تلنگانہ ریاست میںمسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے بارہ فیصد تحفظات فراہم کرنے کا مکمل تائید وحمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ سماجی مساوات اور جمہوری نظام کی حفاظت کے لئے تلنگانہ میں تعلیمی اور معاشی پسماندہ مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے تحفظات ضروری ہے۔