وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کو چیرپرسن نسیم احمد کا مکتوب
نئی دہلی 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) قومی کمیشن برائے اقلیتیں (این سی ایم) چیر پرسن نسیم احمد نے مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کو مکتوب لکھ کر شرپسند عناصر کی جانب سے مسلمانوں پر کئے جانے والے حملوں میں اضافہ پر تشویش ظاہر کی۔ ان پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ مسلمانوں میں سکیورٹی اور تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ چیرپرسن پر مشتمل ایک دو رکنی وفد نے بھی میوٹ مقام کا دورہ کیا تاکہ ایک جوڑے کے قتل اور مسلم لڑکیوں کی عصمت ریزی کے واقعہ کا برسر موقع جائزہ لیا جاسکے۔ گاؤ رکھشکوں کی جانب سے ایک جوڑے کو ہلاک اور دو مسلم لڑکیوں کی عصمت ریزی کی گئی تھی۔ مسلمانوں کی جانب سے کمیشن کو ملنے والی شکایات کی جانب مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے کمیشن کے سربراہ نسیم احمد نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ مغربی دہلی میں بھی حال ہی میں حملے کئے گئے تھے۔ مسلمانوں کے اندر عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہا ہے۔
ان کے ڈر و خوف کو دور کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ مسٹر احمد نے اپنے مکتوب میں مزید لکھا ہے کہ اس طرح کے واقعات کے ذریعہ ملک بھر میں مسلمانوں کے اندر خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے برسوں سے مل جل کر امن و بھائی چارہ سے رہنے والے طبقات کے اندر نفرت و عداوت پیدا ہورہی ہے۔ ہمارا ایقان ہے کہ حکومت کی جانب سے اعلیٰ سطح پر ایک سخت بیان دینے کی ضرورت ہے اور یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ اس طرح کی حرکتوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سیکولرازم پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے ملک کے سیکولر کردار کا بہرصورت تحفظ کیا جانا چاہئے۔ یہ بات درست ہے کہ لاء اینڈ آرڈر کا معاملہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن بعض اُمور میں مرکز کو بھی مداخلت کرنی پڑتی ہے۔ مرکز کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے پہل کرنی چاہئے اور ریاستی حکومتوں کو بھی ہدایت دی جائے کہ وہ گاؤ رکھشکوں پر لگام لگائے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں گاؤ رکھشکوں نے اپنے طور پر خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرکے بیف کے مسئلہ پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ لوگوں کو اپنی نفرت کا شکار بناکر انھیں خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔