بچوں میں تعلیمی مسابقت کا صحت مند رجحان ، مولا علی میں ہیلپنگ ہینڈ کے ٹیلرنگ و کمپیوٹر سنٹر کا افتتاح ، جناب زاہد علی خاں کا خطاب
حیدرآباد ۔ 29 ۔ ستمبر : ( نمائندہ خصوصی ) : مسلمانوں کی حالت اس وقت تک نہیں سدھر سکتی جب تک مسلمان خود اپنی حالت بدلنے پر توجہ مرکوز نہ کریں ۔ خوشی اس بات کی ہے کہ شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد میں مسلمان والدین اور سرپرست اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینے لگے ہیں خود خاندانوں میں حصول علم کی مسابقت کا صحت مند رجحان پیدا ہوا ہے ۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پیشہ ورانہ کورسیس میں مسلم طلباء وطالبات کی کثیر تعداد نظر آنے لگی ہے ۔ جو نہ صرف ملت کے لیے بلکہ سارے ملک کے لیے خوش آئند بات ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے مولا علی میں خواتین و طالبات کے لیے قائم کردہ ٹیلرنگ سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ہیلپنگ ہینڈ نے یہ سنٹر قائم کیا ہے جسے حضرت علیؓ سے موسوم کیا گیا ہے ۔ جناب زاہد علی خاں نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پولیس ایکشن کے بعد مسلمانوں کی جائیدادیں ملازمتیں چلی گئیں ۔ اردو زبان کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی گئی ۔ اربن لینڈ سیلنگ ایکٹ کے ذریعہ مسلمانوں کی ہزاروں لاکھوں ایکڑ اراضی ہڑپ لی گئی ۔ ان حالات میں مسلمانوں کا تعلیم کی طرف راغب ہونا ضروری تھا ۔ بہر حال مسلمانوں میں تعلیمی شعور بیدار ہونے کے لیے 50-60 سال کا عرصہ لگ گیا ہے اور امید ہے کہ آنے والی نسلیں تعلیمی شعبہ میں ضرور آگے رہیں گی اور تعلیم کے بل بوتے پر اپنے حقوق حاصل کرے گی ۔ واضح رہے کہ ہیلپنگ ہینڈ کو سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ کا بھر پور تعاون و حوصلہ افزائی حاصل ہے ۔ افتتاحی تقریب میں فیض عام ٹرسٹ کے سکریٹری جناب افتخار حسین بھی موجود تھے جو سیاست ملت فنڈ کے ذریعہ نہ صرف حیدرآباد بلکہ سارے ملک میں انجام دئیے جانے والے فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں۔ ابتداء میں ہیلپنگ ہینڈ کے بانی جناب شوکت علی مرزا نے مہمانوں اور شرکاء کا خیر مقدم کیا اور بتایا کہ غریب مسلم طلباء وطالبات اور خواتین کی مدد کے لیے سال 2012 میں ہیلپنگ ہینڈ کا قیام عمل میں آیا ۔ اس وقت قائم نگر میں قائم کردہ سنٹر میں صرف 29 طلبہ تھے لیکن آج حیدرآباد کے 86 اسکولس اور 23 کالجس میں زیر تعلیم تقریبا 400 طلبہ کو ہیلپنگ ہینڈ اسپانسر کررہا ہے ۔ انہوں نے یہ خوشخبری بھی سنائی کہ جاریہ سال پہلی مرتبہ مولا علی کے علاقہ میں ہیلپنگ ہینڈ نے دو لڑکیوں کا داخلہ انجینئرنگ کالجس میں کروایا ہے اور ان کے سارے تعلیمی اخراجات برداشت کئے ۔ ڈاکٹر شوکت علی مرزا کے مطابق ہم اس بات کو قطعی برداشت نہیں کرتے کہ کوئی لڑکا یا لڑکی پیسے نہ ہونے کے باعث اسکول نہ جائے ہیلپنگ ہینڈ کی یہی کوشش ہے کہ غریب طلباء کے والدین ہمارے تعاون و اشتراک سے خود مکتفی ہوجائیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قائم نگر میں قائم کردہ سنڈے اسکول میں 170-190 بچے انگریزی اور ریاضی پڑھنے آتے ہیں ۔ انہیں دوپہر کا کھانا بھی فراہم کیا جاتا ہے ۔ قاسم نگر میں واقع ٹیلرنگ سنٹر میں یومیہ 25 خواتین ٹیلرنگ سیکھتی ہیں ۔ اس موقع پر فیض عام ٹرسٹ کے سکریٹری جناب افتخار حسین نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ سیاست ملت فنڈ ، فیض عام ٹرسٹ مشترکہ طور پر کئی ایک فلاحی اقدامات کررہے جس کے بہتر نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ اس موقع پر جناب احمد علی خاں ( فوکس ) اور جناب رضوان حیدر بھی موجود تھے ۔۔