مسلمانوں میں اتحاد اور تعلیمی بیداری وقت کا تقاضہ

شاد نگر ۔ 28 ۔ اپریل (سیاست نیوز) اللہ تعالیٰ سے میں دعا گو ہوں اور میری دلی آرزو ہے کہ دنیا بھر میں رہنے والے تمام مسلمانوں کا تعلیمی معاشی اور سماجی موقف سب سے بہترین رہے۔ پولیس ایکشن کے بعد مسلمانوں کا جو نقصان ہوا ہے ، اس کی کسی نہ کسی طرح پابجائی ہوسکے ۔ اگر مسلمان حصول تعلیم پر خصوصی توجہ مبذول کریں گے تو مسلمانوں کی ترقی کوئی بھی طاقت روک نہیں سکتی ۔ حصول تعلیم کے ذریعہ بلندیوں کو چھوسکتے ہیں۔ مسلمانوں پر مختلف انداز میں ظلم و زیادتیاں آئے دن ہورہی ہیں، مسلمانوں میں تعلیمی بیداری وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اخبار سیاست کا ملک کے علاوہ بیرونی ملک انٹرنیٹ اور دیگر عصری ٹکنالوجی کے ذریعہ ہزاروں کی تعداد میں عوام مشاہدہ کرتے ہیں، اخبار سیاست ہمیشہ معصوم و غریب و مستحق افراد کی مدد کیلئے آگے رہا ہے ۔ آج مسلمانوں میں اتحاد و اتفاق کے فقدان کی وجہ سے کئی ایک مسائل سے دوچار ہورہے ہیں۔ اگر مسلمان متحد ہوجائیں گے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت مسلمانوں کو کمزور نہیں کرسکتی۔ ان خیالات کا اظہار مدیر اعلیٰ روزنامہ سیاست حیدرآباد الحاج جناب زاہد علی خان صاحب نے شاد نگر یویا فنکشن ہال میں منعقدہ بعنوان جلسہ اصلاح معاشرہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دنیا میں مسلمانوں کا دوسری بڑی آبادی میں شمار ہوتا ہے ۔ اگر مسلمانوں میں اتحاد و اتفاق پیدا ہوجائے گا تو دنیا کی ایک بڑی طا قت بھی بن سکتی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت کی شادی مبارک اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اسکیم کیلئے سینکڑوں درخواستیں داخل کی جارہی ہیں اور ادارہ سیاست نے تلنگانہ حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ شادی مبارک اسکیم کی رقم آئندہ تین تا چار سال کے اندر ہونے والی لڑ کیوں کی شادی کی نشاندہی کرتے ہوئے مذکورہ رقم ان لڑکیوں کے نام بینک میں ڈپازٹ کریں، تاکہ مقررہ وقت پر ان کو رقم حاصل ہوسکے۔ انہوں نے مز ید بتایا کہ شادی مبارک اسکیم کے آغاز کے بعد ادارہ سیاست کی جانب سے غیر شادی شدہ لڑکیوں کے متعلق شہر حیدر آباد میں سروے کروایا گیا۔ سروے کے مطابق 30 ہزار لڑکیاں غیر شادی شدہ ہیں۔ اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مسلمان لڑکیوں کے والدین کے اوپر کیا گزر رہی ہوگی اور ان کے والدین اس بات کو لیکر کتنے فکر مند ہیں ۔شادیوں میں بے جا اسراف دلہے والوں کی طرف سے اچھے کھانے اور جہیز کا مطالبہ ایک بہت بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ادارہ سیاست نے شادی کو آسان بنانے کیلئے ایک مہم شروع کرتے ہوئے دوبدو پروگرام کا آغاز کیا۔ اس کے علاوہ شادی میں اسراف کے خلاف بھی مہم شروع کی ۔ شادیوں میں فضول خرچی کو روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور آج کوئی مسلمان کا انتقال ہوجائے تو افراد خاندان کو کئی ایک مسائل کا سامنا ہوتا ہے ۔ قبرستانوں کی تنگی ہورہی ہے اور قبرستانوں پر بھی جگہ جگہ قبضہ ہورہے ہیں ۔ اخبار سیاست نے لا وارث نعشوں کی تدفین کا انتظام کیا ہے اور ابھی تک 2500 تدفین ہوچکی ہے اور فی میت 2500 روپئے خرچ ہوتا ہے ۔ لا وارث میتوں کے متعلق واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ایک کانسٹبل نے فون کرتے ہوئے بتایا کہ 6 لا وارث نعشوں میں ایک مسلم نعش بھی ہے۔ مذکورہ اطلاع کے ساتھ ہی فوری کمشنر پولیس سے نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ لا وارث نعشوں کو سیاست اخبار کے حوالے کیا جائے ، اس کے فوری بعد کمشنر پولیس نے ہدایت جاری کردی ۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل یرپورٹ شمس آباد وقف جائیداد پر تعمیر کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایرپورٹ روڈ پر ایک کرسچن بیت المعمرین واقع ہے ۔ یہاں پر ایک مسلم خاتون رہا کرتی تھی جس کی موت واقع ہونے پر مجھے فون آیا اور خاتون کی تدفین عمل میں لائی گئی ۔ مجھے فکر ہونے لگی، اولاد بڑی ہوکر مصروفیت میں لگ گئی اور کوئی بیر ونی ملکوں میں مصروف ہوگئے ۔ آخر ان والدین کی دیکھ بھال کون کرے گا۔ ادارہ سیاست نے اس جانب فوری توجہ دیتے ہوئے 15 ایکڑ اراضی خریدی اور 4 کروڑ کی لاگت سے تمام سہولتوں سے آراستہ بیت المعمرین تعمیر کیا جارہا ہے ۔ ہر قوم کا بیت المعمرین موجود ہے تو پھر مسلمانوں کا بھی ایک بیت المعمرین کیوں نہ ہو ۔انہوں نے واضح کیا کہ میں اس شادی تقریب میں شریک نہیں ہوتا ہوں جس میں اسراف ہو۔ قوم کو اسراف کی لعنت سے بچانے کی ضرورت ہے ۔ ملت کے مسلمان ایک ڈش پر شادی کرنے کا ذہن بنالیں ، شادی تقریب میں ایک ڈش کھانے اور ایک میٹھا رکھنے کا ملت عہد کرلے۔ حالیہ مسلمانوں کے انکاؤنٹر کا ذکر کرتے ہو ئے کہا کہ جس گاڑی میں منتقل کیا جارہا تھا ، اس میں سوار تمام مسلمانوں کو بڑی اذیتیں دے کر بے رحمی کے ساتھ ان پر پولیس نے گولیاں چلا کر قتل کردیا ۔ پولیس انکاونٹر واقعہ کی شدید مذمت کی ۔ ا للہ تعالیٰ نے مسلمان کو آدم علیہ السلام کی اولاد بناکر دنیا میں بھیجا۔ ہم متحدہ طور پر ایمان پر قائم رہتے ہوئے اپنے آپ میں بہتری لانے کی کوشش کریں ۔ اگر مسلمان راہ راست پر آجائیں گے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت مسلمان کو کمزور کرنے یا پھر گمراہ کرنے کی کوشش نہیں کریں گے ۔ معاشی اعتبار سے مضبوط افراد اپنی زکوٰۃ کو مستحق افراد تک پہونچانے کی کوشش کریں تاکہ مستحق آئندہ معاشی طور پر مستحکم ہوسکے ۔ پولیس کانسٹبل قدیر گزشتہ 22 سال سے جیل میں ہے۔ اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مسلمان آپس میں متحد ہونے کی سخت ضرورت ہے ۔ ادارہ سیاست تعلیمی ، معاشی اور فلاحی کاموں کو انجام دیتے ہوئے قوم کی خدمت کر رہا ہے ۔ شادی کو آسان بناتے ہوئے فضول خرچی سے اجتناب وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ دوسروں کے کام آسکے ۔ وقت اور حالات کو دیکھتے ہوئے مسلمان آگے بڑھیں اور اپنی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔ قبل ازیں مولانا سید یوسف علی قادری صدر مدرس دارالعلوم عربیہ کاورم پیٹ نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا میں مسلمان ہی ایک ایسی قوم ہے جو ملت کا درد رکھتی ہے۔ مسلمان اپنے مسائل کو قرآن اور حدیث کی روشنی میں حل کرسکتے ہیں ۔ مولانا محمد طاہر قاسمی ناظم دارالعلوم سبیل الہدیٰ ٹرسٹ شاد نگر نے مخاطب کرتے ہو ئے خاندان کے سرپرستوں پر زور دیتے ہوئے کہا اکہ اپنی اصلاح کے ساتھ اپنے گھر والوں کی اصلاح کرنے کی کوشش کریں۔ شادی ایک آسان مسئلہ ہے، اس کو زیر بار نہ بنائیں۔ مولانا سید منور علی امام و خطیب مسجد حبیبیہ شاد نگر نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسراف آج ایک فیشن بنا ہوا ہے ، جو شخص کھانے کے بعد اپنا برتن صاف طریقہ سے کر کے کھاتا ہے تو شیطان و واویلا مچاکر دور بھاگ جاتا ہے ۔ مولانا پی ایم مزمل رشادی والا جاہی بنگلور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلمہ کی بنیاد پر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے ۔ کسی بھی مسلمان کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔ عذاب الٰہی سے بچنے کیلئے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کرنے پر زور دیا ۔ اسلام ہی ایک ایسا مذہب جو کہ ساری زندگی بندے کو کس طرح گزارنا ہے۔ اس کے بارے میں صاف صاف واضح کردیا گیا۔ اس کے باوجود ہم در در بھٹک رہے ہیں۔اسراف کی شادیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ اپنے ذاتی مصارف پر بھی روک لگانے کی ضرورت ہے ، سچ اور حق بات کرنے کیلئے کوئی بھی مسلمان پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے ۔ شادی کے موقعوں پر گھوڑا جوڑا کی رقم لیکر شادی کرنے والوں کی غیرت کس طرح اجازت دے گی۔ غریب گھرانے پر اللہ تعالیٰ روزانہ 5 سو مرتبہ رحمت کی نظر ڈالتا ہے ۔ غریبوں سے محبت کرو۔ ہمارے لین دین کی وجہ سے مسلمانوں کی لڑکیاں غیر شادی شدہ اپنے گھروں میں بیٹھی ہوئے ہیں۔ اسلام میں ہر ایک چھوٹے اور بڑی چیز کو استعمال سے زیادہ خرچ کر نا اسراف ہی ہے ۔ نکاح ایک آسان مرحلہ ہے۔ جس کی شادی سنت کے مطابق نہیں ، وہ اسلام کے خلاف ہے۔ ہر ایک کام اسلام کے دائرے میں ہونا چاہئے ۔ اسراف والی شادی سے اجتناب کی ضرورت ہے ۔ اصلاح ملت کمیٹی کی کاوشوں کی ستائش کی ہے اور مبارکباد دی ۔ مولانا محمد ابراہیم مفتاحی کشٹا پور کی دعاء پر جلسہ کا اختتام ہوا ۔ جلسہ کا آغاز قاری محمد غوث کی قرات کلام پاک سے ہوا ۔ محمد معین نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کی ۔ صدر اصلاح ملت کمیٹی فرخ نگر شاد نگر حافظ محمد شبیر احمد نے جلسہ کی کارروائی کی ۔ ایڈیٹر سیاست جناب الحاج زاہد علی خان اور ادارہ سیاست کی فلاحی کاموں اور سماجی و تعلیمی خدمات کی بھرپور ستائش کی گئی اور شاندار خیرمقدم کیا گیا۔