مسلمانوں سے سونیا گاندھی کی اپیل پر مودی چراغ پا

غازی آباد۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس سونیا گاندھی کی جانب سے سیکولر ووٹوں کی تقسیم کو روکنے مسلم قائدین سے کی گئی اپیل پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو فوری کارروائی کرنی چاہئے۔ جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری کی قیادت میں مسلم وفد نے کل 10 جن پتھ پر سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات پر چراغ پا مودی نے کہا کہ کانگریس کے جاسوس ان کی ریالیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ میری زبان سے کوئی بھی فرقہ وارانہ جملہ نکل جائے تو ہنگامہ کھڑا کیا جائے لیکن اب کانگریس نے فرقہ وارانہ خطوط پر ووٹ مانگنے کی کوشش کرتے ہوئے ملک میں منافرت پھیلا رہی ہے۔ کانگریس نے اس الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ ایک سیکولر ملک میں سیاست داں مذہبی قائدین سے ملاقات کیلئے آزاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے علماء سے ملاقات میں جو کچھ کہا ہے، اس پر میں الیکشن کمیشن سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کارروائی کرے۔ الیکشن کمیشن نے اشارہ دیا ہے کہ اگر اُس سے کوئی شکایت کیلئے رجوع ہو تو کارروائی کی جائے گی۔اسی دوران بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے رجوع ہوکر شکایت کی ہے اور کارروائی کیلئے زور دیا ہے۔ کانگریس لیڈر آنند شرما نے سونیا گاندھی کیخلاف مودی کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ہم ایک سیکولر ملک کے شہری ہیں، یہ ایک کثیرالوجود ملک ہے۔ سیکولر عوام کا مطلب یہ نہیں کہ ہم بے دین ہیں۔ کانگریس قائدین یا دیگر پارٹیاں شنکر اچاریہ ، سنتوں، ائمہ کرام اور دھرم گروؤں سے ملاقات کیلئے آزاد ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ سیاست داں فرقہ وارانہ خطوط پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔

گجرات میں سرکاری مشنری کا غلط استعمال
کانگریس الیکشن کمیشن سے رجوع
نئی دہلی۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گجرات میں نریندر مودی حکومت پر سرکاری مشنری کا بے جا استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس نے آج الیکشن کمیشن سے رجوع ہوکر شکایت کی اور کہا کہ گجرات کا نظم و نسق انتخابی مہم میں پارٹی امیدواروں کیساتھ انصاف نہیں کررہا ہے۔ مدھو سدن مستری کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے پارٹی نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے۔ مستری ، وڈودرا میں مودی کے خلاف کانگریس کے امیدوار ہیں۔