مسلسل بارش سے کئی مقامات پر راحت کاری اقدامات نظر انداز

جی ایچ ایم سی کے علاوہ محکمہ برقی و آبرسانی خواب غفلت میں ، جگہ جگہ بارش کا پانی جمع ، مچھروں کی افزائش میں اضافہ
حیدرآباد۔17اگست(سیاست نیوز) عام طور پر بارش سے قبل محکمہ بلدیہ کی جانب سے عوام کو راحت پہنچانے کے بلند بانگ دعوے تو کئے جاتے ہیں مگر زمینی حقیقت کچھ او رہی ہوتی ہے۔پچھلے کچھ دنوں سے شہر اور مضافاتی علاقوں میں وقفہ وقفہ سے ہورہی ہلکی و موسلادھار بارش نے بلدیہ‘ برقی او رآبرسانی کے دعوئوں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔دونوں شہروں میں کئی مقامات پر بار ش کا پانی اب بھی جمع ہوا ہے ۔ بارش کے پانی کی وجہہ سے رہائشی علاقوں میںمچھروں کی افزائش میںاضافہ ہورہا ہے۔ کئی مقامات پر سڑکیں بارش کی وجہہ سے خستہ حالی کاشکار ہوگئیں ہیں۔ بیشتر مقامات پر بلدی ‘ برقی او رمحکمہ آبرسانی کی جانب سے کی گئی کھدوائی کے سبب بارش کا پانی کھڈوں میںجمع ہوگیا ہے جس سے راہگیروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بارش کے موسم کی آمد سے عین قبل سڑکوں کے کنارے شروع کئے گئے مرمتی کام جوں کے توں ٹھپ پڑے ہوئے ہیں۔ روٹ کٹنگ کے نام پر کی گئی کھدوائی راہگیروں کے لئے وبال جان بنی ہوئی ہے۔نئے او رپرانے شہر حیدرآباد کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں بارش کا پانی جگہ جگہ جمع ہوگیا ہے جو مقامی لوگوں کی پریشانیوں میںاضافہ کا باعث بن رہا ہے۔قدیم شہر کے کئی علاقوں کی خستہ حال سڑکوں پر گاڑیاں تو دور لوگوں کے لئے پیدل چلنا دشوار کن مرحلہ بن گیا ہے۔شہر کے نشیبی علاقوں میں بارش کے پانی کی موثر انداز میںنکاسی نہ ہونے کی وجہہ سے بھی مقامی لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔پچھلے دو چار دنوں کی بارش نے پرانے اور نئے شہر کو گڑھوں او رکھڈوں میںتبدیل کردیاہے۔ بارش کی وجہہ سے جہاں لوگوں کا کاروبار متاثر ہورہا ہے وہیں شہر کی مصروف ترین محبو ب گنج مارکٹ بارش کی وجہہ سے گندگی کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ مارکٹ کے چاروں طرف کیچڑ کی وجہہ سے لوگوں کا پیدل چلنا بھی دشوار ہوگیاہے۔مارکٹ کی کچی سڑکیں بارش کے پانی کی سبب دلدل کی شکل اختیار کرچکی ہیں۔ جب کہ بہادر پورا چوراہے پر موسلادھار بارش کی وجہہ سے سڑک کے کنارے والے گڑھے او رکھڈے لوگوں کی زندگی کے لئے خطرہ بنتے جارہے ہیں۔تالاب کٹہ‘ بی بی بازار چوراہا‘ ریاست نگر ‘ حافظ بابا نگر‘ معین باغ جیسے گنجان آبادی والے علاقوں میں بلدی ، برقی اور آبرسانی عہدیداروں کی لاپرواہی کا خمیازہ عوام کو بھگتا پڑرہا ہے۔