مسلح افواج کو فرقہ واریت سے آلودہ نہیں ہونا چاہئیے

سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی اپیل، ملکی افواج کی ستائش
نئی دہلی ۔ /25 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مسلح افواج ملک کے ڈھانچے کا انتہائی اہم حصہ اور باقاعدہ پراجکٹ ہیں ۔ یہ انتہائی اہم ہیں بشرطیکہ وہ غیرجانبدار رہیں اور فرقہ واریت کا شکار نہ ہوں ۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا کہ خاص طور پر انہیں اپنی طاقت فضول ضائع نہیں کرنی چاہئیے اور دستور ہند کے سیکولر جذبہ کے تحفظ کیلئے اسے استعمال کرنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا بنیادی فرض ہے کہ دستور کے سیکولر جذبہ کا تحفظ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم تقاضا کرتی ہے کہ فوج سیاسی تنازعات سے دور رہیں اور ان کی ذہنیت فرقہ واریت سے آلودہ نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انہیں کئی قسم کے مذہبی جذبات کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن انہیں غیرجانبدار رویہ اختیار کرنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ دستور ہند ہر ایک کے ساتھ بلالحاظ مذہب و عقیدہ غیرجانبدار رویہ کی تلقین کرتا ہے اور غیردمہ دارانہ و خود غرض سیاسی جذبات اور فرقہ واریت سے متاثر نہ ہونے کی تلقین کرتا ہے ۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا کہ یہ کمیشن اپنی جانبداری کے ذریعہ بر سوں سے ملک کی خدمت انجام دے رہا ہے ۔ وہ اے بی بردھن یادگیری لیکچر دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فوجیں انتخابی عمل کی یکجہتی کی محافظ ہیں ۔ الیکشن کمیشن شفاف ، منصفانہ اور آزادانہ طور پر انتخابات منعقد کرتا ہے ۔ تاحال الیکشن کمیشن کسی بھی قسم کے مذہبی جذبات اور فرقہ واریت سے متاثر نہیں ہوا ۔ کمیشن کو اپنی مقبولیت کی فکر کرے بغیر اور عوام کے مذہبی جذبات سے کھلواڑ کئے بغیر غیرجانبدارانہ انداز میں اپنے فرائض انجام ادا کرنے پڑتے ہیں ۔منموہن سنگھ نے فوج کی ستائش کی اور کہا کہ وہ ایک شاندار تنظیم ہیں ۔