مسجد کے انہدام میں بلدی عہدیداروں کا رویہ مشکوک: شاہ نواز قاسم

چھ ماہ قبل روانہ کردہ مکتوب نظرانداز، خاطیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تیاری
حیدرآباد۔3 مئی (سیاست نیوز) ڈائرکٹر اقلیتی بہبود و چیف ایگزیکٹیو آفیسر تلنگانہ وقف بورڈ شاہ نواز قاسم نے کمشنر بلدیہ دانا کشور سے ربط قائم کرتے ہوئے عنبر پیٹ میں مسجد یکخانہ اور عاشور خانے کے انہدام کے سلسلہ میں بلدی عہدیداروں کے رویہ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص مافیا سے ملی بھگت کے ذریعہ بلدی حکام نے رات کی تاریکی میں مسجد اور عاشور خانے کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ پولیس کی جانب سے تحفظ فراہم نہ کیئے جانے کے باوجود بلدی حکام نے یہ کارروائی انجام دی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عہدیداروں کی کسی نہ کسی سے ملی بھگت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاطی عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ شاہ نواز قاسم نے کہا کہ 21 جولائی 2018ء کو انہوں نے کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے وقف اراضی کے معاوضے کی ادائیگی کو غیر قانونی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ تھا کہ غیر مجاز قابضین کے حق میں بلدی عہدیداروں نے فیصلہ کرتے ہوئے معاوضے کی رقم ادا کردی ہے۔ انہوں نے وقف سرویئر کی رپورٹ کے علاوہ انسپکٹر آڈیٹر کی رپورٹ منسلک کی جس میں مذکورہ اراضی کے وقف ہونے کا ثبوت موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سڑک کی توسیع کے لیے بلدی حکام نے 4 جائیدادوں کی نشاندہی کی جن میں درگاہ حضرت عنبر میاں، عاشور خانہ حضرت عباس، مسجد شیخ خانہ اور سرائے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدی حکام نے وقف بورڈ کو نوٹس دیئے بغیر ہی غیر قانونی طور پر معاوضے کی رقم غیر مجاز قابضین کے حوالے کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کو اطلاع دیئے بغیر ہی بلدی حکام نے ملگیوں اور مسجد کو منہدم کردیا۔ شاہ نواز قاسم نے سابق میں اسسٹنٹ سٹی پلانر اور دیگر عہدیداروں کو روانہ کردہ مکتوبات کا حوالہ دیا جس میں وقف ریکارڈ اور دیگر تفصیلات پیش کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ کے مطابق مجلس بلدیہ کو اختیار نہیں ہے کہ وہ وقف بورڈ کو اطلاع دیئے بغیر راست طور پر متولی یا غیر مجاز قابض کو معاوضہ ادا کرے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر مجاز قابضین اور انہدام کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے نمائندگی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرنے کے لیے باقاعدہ پولیس میں شکایت کی جائے گی۔