معاملہ کی یکسوئی تک تعمیرات روکنے کی ہدایت ، ریاستی اقلیتی کمیشن کا اقدام
حیدرآباد۔/25فبروری، ( سیاست نیوز) ریاستی اقلیتی کمیشن نے مسجد محبوب شاہی مالا کنٹہ سے متصل اراضی پر پولیس کی جانب سے کی جارہی تعمیرات پر حکم التوا جاری کیا ہے اور اس معاملہ کی یکسوئی تک تعمیر کو روکنے کی ہدایت دی ہے۔ مسجد کی منیجنگ کمیٹی کے صدر ایم بی صدیقی اور کمیٹی کے دور ارکان نے ریاستی اقلیتی کمیشن میں درخواست داخل کرتے ہوئے مسجد کے راستہ پر پولیس کی جانب سے غیر مجاز تعمیر کی شکایت کی۔ کمیشن کے صدرنشین عابد رسول خاں نے اس معاملہ کی سماعت کے بعد ضلع کلکٹر حیدرآباد، کمشنر پولیس، کمشنر جی ایچ ایم سی، ایڈیشنل کمشنر پولیس ٹریفک، ڈپٹی کمشنر پولیس سنٹرل زون، انسپکٹر پولیس بیگم بازار اسسٹنٹ سٹی پلانر جی ایچ ایم سی سرکل VIII کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ انہیں ہدایت دی گئی کہ وہ 5 مارچ سے قبل رپورٹ داخل کریں اور اسی دن کمیشن اس معاملہ کی سماعت کرے گا۔ منیجنگ کمیٹی نے اپنی درخواست میں بتایا کہ مسجد کے تحت 1193.7 مربع گز اراضی ہے جو درج اوقاف ہے۔ مسجد کے قریب واقع ٹریفک پولیس اسٹیشن کے عقبی حصہ میں مسجد کا چھوٹا راستہ ہے اور سڑک کی توسیع کے بعد ٹریفک پولیس نے تعمیری کام کا آغاز کرتے ہوئے مسجد کے اس راستہ کو اپنے حصہ میں شامل کرلیا ہے۔ نئی تعمیر کے پلرس سے مسجد کی عمارت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ کمیٹی نے پلرس کو فوری ہٹانے اور تعمیری کام روکنے کی درخواست کی۔ کمیٹی نے شکایت کی کہ بلدی حکام نے جب اس معاملہ میں مداخلت کی تو پولیس کی جانب سے انہیں مبینہ طور پر دھمکیاں دی گئی ہیں۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ محمد اسد اللہ نے کمیٹی کی شکایت پر 11فبروری کو ضلع کلکٹر اور اسٹیشن ہاوز آفیسر عابڈز کو مکتوب روانہ کیا۔ انہوں نے پولیس بیگم بازار اور ریونیو عہدیداروں کو بھی توجہ مبذول کرائی۔ مسجد کمیٹی نے پولیس کی جانب سے کی جارہی تعمیرات کو روکنے اور مسجد کے راستہ کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ ٹریفک پولیس کی تعمیر کے سلسلہ میں سیٹ بیاک چھوڑنے کے بجائے مسجد کے راستہ کو نئی تعمیر میں شامل کیا جارہا ہے۔کمیٹی نے شکایت کی کہ اقلیتی کمیشن کے حکم التواء کے باوجود تعمیری کام جاری ہے۔