مسجد عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کے انتظامی امور کو وقف بورڈ نے نگرانی میں لے لیا

نگران کار کمیٹی کے لیے تجاویز کی طلبی ، بورڈ اجلاس میں قرار داد کی منظوری
حیدرآباد ۔ 5۔ جولائی (سیاست نیوز) مسجد عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کے انتظامی امور کو وقف بورڈ نے اپنی راست نگرانی میں لے لیا ہے اور بہت جلد کمیٹی کی تشکیل عمل میں آئے گی۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ مسجد کے بہتر انتظامات کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا اور نگرانکار کمیٹی کیلئے تجاویز طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد کمیٹی قائم کردی جائے گی ۔ وقف بورڈ کے گزشتہ اجلاس میں مسجد کے انتظامات راست نگرانی میں لینے کیلئے قرارداد منظور کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ آج منعقدہ اجلاس میں نبی خانہ مولوی اکبر کے کرایہ میں اضافے کیلئے باقاعدہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ نبی خانہ مولوی اکبر کے کرایہ دار اضافی کرایہ دینے سے انکار کر رہے ہیں اور کئی کرایہ داروں نے وقف بورڈ کو کرایہ کی ادائیگی بند کردی ہے ۔ صدرنشین اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر اندرون ایک ہفتہ اس اوقافی جائیداد کا دورہ کرتے ہوئے کرایہ داروں سے ملاقات کریں گے ۔ ضرورت پڑنے پر انہیں بروقت نوٹس جاری کی جائے گی اور تخلیہ کی کارروائی شروع کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا۔ اس قیمتی جائیداد کا معمولی کرایہ ادا کیا جارہا ہے ۔ قانونی کارروائی کے علاوہ پولیس کی مدد سے تخلیہ کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرپورٹ کے قریب 50 ایکر اراضی کو لیز یا ڈیولپمنٹ پر دینے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ ترجیحی بنیادوں پر ٹاسک فورس آفس بیگم پیٹ اور حج ہاؤز سے متصل زیر تعمیر کامپلکس کو ڈیولپمنٹ کیلئے دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جائیدادوں کی ترقی کیلئے سنٹرل کونسل سے قرض حاصل کرنے کی تجویز ہے یا پھر وقف بورڈ اپنے وسائل استعمال کرے گا۔ متحدہ آندھراپردیش میں حکومت نے درگاہ حضرت بابا شرف الدینؒ کی اراضی ایرپورٹ کی تعمیر میں حاصل کرلی تھی جس کے عوض میں شمس آباد کے قریب 50 ایکر اراضی فراہم کی گئی۔ اس اراضی کو وقف بورڈ کی اراضی قرار دینے کیلئے قانونی کارروائی ابھی جاری ہے۔