رزاق منزل پر 12 سال قبل زائد از 10 کروڑ روپئے کے مصارف سے یہ عمارت تعمیر کی گئی جس میں ایک وسیع و عریض تین منزلہ مسجد کی بھی تعمیر عمل میں آئی۔ 500 مصلیوں کی گنجائش کی حامل حج ہاوز کی مسجد کی حالت انتہائی خستہ ہوگئی تھی۔ رنگ و روغن پھیکا پڑ گیا تھا۔ کارپیٹس بوسیدگی کا شکوہ کررہی تھیں لیکن اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جناب شیخ محمد اقبال آئی پی ایس نے اپنے عہدہ کا جائزہ حاصل کرنے کے بعد سب سے پہلے اس مسجد میں نماز ادا کی اور اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی اس اہم ذمہ داری کا آغاز مسجد حج ہاؤز کے رنگ و روغن اور مرمت کے ساتھ کریں گے چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور اس خوبصورت مسجد کے رنگ و روغن ، نئے کارپیٹس بچھانے کے علاوہ روشنی کے معقول انتظامات کو یقینی بنانے کا بیڑہ اٹھایا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلے میں باضابطہ طور پر ٹنڈر طلب کئے گئے اور 1.25 لاکھ روپئے میں مسجد کے رنگ و روغن کا کام ایک گتہ دار کے سپرد کیا گیا۔ کنٹراکٹر نے بتایا کہ جملہ 10 لوگ 8 یوم سے کام کررہے ہیں
اور اُمید ہے کہ آئندہ تین یوم میں یہ کام مکمل ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ مسجد میں جگہ جگہ ٹائلس گر گئے تھے۔ ٹائلس لگانے کا کام بھی مکمل ہوگیا ہے۔ قالین نکال دی گئی ہیں اور فرش کی پالش کا کام جاری ہے۔ حج ہاؤز کی تعمیر کے بعد اس مسجد میں پہلی مرتبہ رنگ و روغن کا کام ہورہا ہے۔ دوسری طرف وضو خانہ کا کام وقف بورڈ کا شعبہ مینٹننس کررہا ہے۔ یہ کام بھی تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔ واضح رہے کہ نماز جمعہ کے موقع پر مسجد حج ہاؤز مصلیوں سے کھچاکھچ بھر جاتی ہے جبکہ تیزی منزل خواتین کیلئے مخصوص ہے۔ حج سیزن میں تیسری منزل پر خواتین کی کثیر تعداد نمازیں ادا کرتی ہیں۔ مسجد میں معیاری پینٹ استعمال کیا جارہا ہے۔ کم از کم 5 برسوں تک رنگ و روغن کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ یاد رہے کہ 5 جولائی 1999ء میں مفسر قرآن مولانا عبدالکریم پاریکھ نے حج ہاؤز کا سنگ بنیاد رکھا تھا جس کے بعد ملک کے دیگر مقامات پر بھی حج ہاؤز تعمیر کئے گئے۔ ڈسمبر 2001ء میں تعمیر کردہ حج ہاؤز 3015 مربع گز اراضی پر محیط ہے۔
حج ہاؤز کی تعمیر کے بعد یہاں سے ہر سال 7000 سے زائد عازمین حج کی روانگی عمل میں آرہی ہے اور حج سیزن کے دوران تو اس عمارت اور اطراف و اکناف میں پرنور مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔ حج ہاؤز حیدرآباد کو اس بات کا بھی اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے سابق ریاست حیدرآباد دکن میں شامل مہاراشٹرا، کرناٹک اور ٹاملناڈو کے عازمین کی بھی روانگی عمل میں آتی ہے۔ اُمید ہے کہ اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جناب شیخ محمد اقبال اپنے مثبت اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے وقف بورڈ کو ایک مثالی ادارہ بنائیں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ حج ہاؤز کی مسجد وقف بورڈ کی نگرانی میں ہے۔ اسپیشل آفیسر کے عہدہ کا جائزہ حاصل کرنے کے بعد شیخ محمد اقبال نے سارے حج ہاؤز میں صفائی کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ بورڈ کو ہر لحاظ سے ایک مثالی ادارہ بنائیں۔