مسجد جناتی والی میں نوجوان کے قتل پر پولیس کے رول سے مسلمان مطمئن نہیں

لکھنو ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایودھیائی جناتی والی مسجد میں 20 ڈسمبر کو بی ایس ای (اگریکلچر) کے ایک طالب علم ذیشان عرف دانش (ساکن سیسرام بہار) کے مبینہ قتل اور مسجد سے متصل حضرت شیثؒ کی مزار کی بے حرمتی ، توڑ پھوڑ کئے جانے کے معاملے میں اگرچہ فیض آباد ایودھیا پولیس نے راز فاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس ضمن میں پولیس نے مسجد جناتی کے موذن کے بیٹے ارشاد کو گرفتار بھی کرلیا ہے

لیکن علاقے کے مسلمان پولیس کی اس کہانی سے قطعی مطمئن نہیں ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ مؤذن کے لڑکے کی دانش سے نہ تو کوئی رنجش تھی اور نہ کوئی معاملہ پر اس نے مسجد کے اندر دانش کا قتل بینڈ پمپ کے ہتھے سے کیوں کیا اور اکیلے ارشاد دانش کو اس لئے قتل نہیں کرسکتا تھا کیونکہ دونوں نوجوان برابر کے تھے ۔

قتل کی اس واردات میں ارشاد کو چوٹیں کیوں نہیں آئیں؟ ارشاد نے حضرت شیثؒ کی مزار پر توڑ پھوڑ کیوں کی؟ توڑ پھوڑ بھی کسی ایک شخص نے نہیں بلکہ کئی افراد نے مل کر کی ، یہ دیکھنے سے ہی لگتا ہے۔ انجمن تحفظ مقابر مساجد کے حاجی محبوب احمد نے اس نمائندے کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ابتداء ہی سے پولیس کی راز فاش کی کہانی واقعہ سے قطعی مطابقت نہیں رکھتی ہے ۔ پولیس نے ایسی کہانی پیش کی ہے جس پر اگر کوئی نہیں کرنا چاہے تو بھی یقین نہیں کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ دراصل ایودھیا کے فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرانے کیلئے ہی کی گئی تھی ۔ پولیس اپنی ناکارکردگی پر پردہ ڈالنے کے لئے ہے، اس قسم کی بے تکی ناقابل فہم کہانیاں پیش کر رہی ہے۔

سچترا سین کی حالت بہتر لیکن تشویشناک
کولکتہ ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) فلم اداکارہ سچترا سین کی حالت اب مستحکم ہے لیکن حرکت قلب میں بے ترتیبی پر ڈاکٹرس فکر مند ہیں۔ وہ اس وقت ایک خانگی ہاسپٹل میں زیرعلاج ہیں اور جاری کردہ ہیلتھ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ 82 سالہ اداکارہ کی حرکت قلب پر مسلسل نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ وہ اس وقت تنفسی اور پھیپھڑوں کے عارضہ کا شکار ہے۔ انہیں 23 ڈسمبر کو ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا۔ ڈاکٹرس نے موتیابند کے آپریشن کا فیصلہ فی الحال ملتوی کردیا ہے۔