مستقبل میں نمائش و سیل پر جی ایچ ایم سی کے سخت قوانین

عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے پر بھر پور توجہ ، کل ہند صنعتی نمائش میں آتشزدگی کے بعد توجہ مرکوز
حیدرآباد۔31جنوری(سیاست نیوز) نمائش میں پیش آنے والے آتشزنی کے حادثہ کے بعد اب آئندہ شہرمیں لگائی جانے والی دیگر نمائش و سیل کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے سخت گیر اقدامات کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جار ہاہے کہ شہر حیدرآبا دمیں ماہ رمضان کے دوران لگائے جانے والے سیل اور نمائش پر بھی سخت قوانین کو نافذ کرے گی تاکہ کسی بھی طرح کے حادثہ اور ہنگامی صورتحال سے محفوظ رکھا جا سکے ۔ گذشتہ شب نمائش میں پیش آئے واقعہ کے بعد مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں میں بے چینی کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور ہر کوئی اپنی جگہ آئندہ کی حکمت عملی تیار کرنے میں مصروف ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے شعبہ آتش فرو کے عہدیداروں کے مطابق شہر میں لگائے جانے والے خصوصی سیل اور نمائش کے دوران حفاظتی انتظامات کے لئے قوانین موجود ہیں لیکن ان قوانین پر عمل آوری کے سلسلہ میں کی جانے والی کوتاہی کے سبب ایسے واقعات پیش آتے ہیں اسی لئے جی ایچ ایم سی نے فیصلہ کیا ہے کہ شہر حیدرآباد کے حدود میں لگائے جانے والے میلوں اور نمائش وغیرہ میں سخت قوانین کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے ۔ماہ رمضان المبارک کے دوران دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے علاوہ کئی مقامات پر خصوصی سیل لگائے جاتے ہیں اور ان سیل کے لئے بلدیہ کی جانب سے اجازت کے حصول کا لزوم موجود ہے

لیکن جی ایچ ایم سی اور پولیس کی جانب سے ایک ماہ کے لئے لگائے جانے والے عارضی سیل کیلئے کچھ معاملات میں رعایت دی جاتی ہے لیکن بلدی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب یہ رعایت دیئے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بلکہ اب تو تمام امور میں سختی برتی جائے گی اور عوام کے تحفظ کیلئے ممکنہ اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا ۔ جی ایچ ایم سی حدود میں لگائی جانے والی نمائش اور سیل کے علاوہ سرکس اور میلوں کیلئے بھی پولیس کے ساتھ ساتھ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ محکمہ فائر سروس سے اجازت کا حصول لازمی ہے لیکن اس کے باوجود اب تک ان امور پر سختی برتنے پر اعتراض کیا جاتا رہاہے لیکن اب مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے محکمہ فائر ‘ پولیس ‘ ٹریفک پولیس کے اجازت ناموں کے حصول کے بعد ہی بلدیہ کی جانب سے اجازت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور ان اجازت ناموں کی اجرائی سے قبل مقام کے شخصی معائنہ اور رپورٹ داخل کرنے کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ کسی بھی طرح کے حادثہ یا ہنگامہ کی صورت میں جس عہدیدار نے شخصی معائنہ کرتے ہوئے رپورٹ پیش کی ہے اس کے خلاف کاروائی کو ممکن بنایا جاسکے ۔