ہندوستان ‘ چین اور روس کا پڑوسی ملک کی صورتحال پر مشترکہ غور
بیجنگ 16 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان ‘ چین اور روس نے آج اتفاق کیا کہ علاقہ کیلئے افغانستان کا استحکام اور سکیوریٹی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ تاثر اس پس منطر میں ظاہر کیا گیا ہے کہ امریکہ جنگ زدہ ملک سے اپنی افواج واپس نکالنا چاہتا ہے ۔ ایسے میں یہ اندیشے ظاہر کئے جارہے تھے کہ وہاں طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے دیگر عناصر دوبارہ سر ابھارسکتے ہیں۔ تین ابھرتی ہوئی طاقتوں کا یہ اجلاس افغانستان کی صورتحال کا جائزہ لینے منعقد ہوا تھا ۔ اس سے قبل گذشتہ سال ہندوستان اور چین کے مابین افغانستان کے مسئلہ پر تبادلہ خیال ہوا تھا اور اس بات کا جائزہ لیا گیا تھا کہ امریکی افواج کی دستبرداری کی صورت میں امن قائم کرنے کیا کیا جانا چاہئے ۔
عہدیداروں نے یہاں بتایا کہ آج منعقدہ سہ فریقی اجلاس میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا اور اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ افغانستان کی سکیوریٹی اور اس کا استحکام نہ صرف اس ملک کیلئے بلکہ سارے علاقہ کیلئے اہمیت کا حامل ہے ۔ تینوں ہی ممالک نے ایک طاقتور ‘ متحد ‘ مستحکم ‘ پرامن اور خوشحال افغانستان کی حمایت کی ہے اور انہوں نے آئندہ بھی اس مسئلہ پر ملاقات کرکے حالات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہندوستان کے نائب مشیر قومی سلامتی نیہچل سندھو نے ہندوستانی وفد کی قیادت کی جبکہ اجلاس کی صدارت چین کے نائب وزیر خارجہ لیو زہن من نے کی ۔ روس کے ڈپی سکریٹری آف سکیوریٹی کونسل یوجینی لوکیانوف بھی اجلاس میں شریک رہے ۔ ہندوستان کی طرح چین نے بھی افغانستان میں القاعدہ سے متعلق عناصر کے ابھرنے کے اندیشوں پر فکرمند ہے اور اس کا خیال ہے کہ ایسی صورت میں افغان سرحد سے ملنے والے یوغیر صوبہ میں وہاں کے مسلمانوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔