مساجد اور عیدگاہیں رمضان کے بعد بھی گرانٹ کی منتظر

وقف بورڈ عہدیداروں کا تساہل ، کلکٹرس سے رقومات کی عدم اجرائی، کمیٹیاں ناراض
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جون (سیاست نیوز) مساجد اور عیدگاہوں کی مرمت و آہک پاشی کیلئے حکومت نے وقف بورڈ کے ذریعہ پانچ کروڑ روپئے کی گرانٹ ان ایڈ منظور کی تھی لیکن رمضان المبارک گزرنے کے بعد بھی شہر اور اضلاع میں رقم جاری نہیں کی گئی ہے۔ حکومت نے ضلع کلکٹرس کو گرانٹ ان ایڈ جاری کرنے کی ذمہ داری دی تھی اور مساجد اور عیدگاہ کمیٹیوں کو کلکٹر کے پاس درخواست داخل کرنا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ درخواستوں کی یکسوئی میں تاخیرکے سبب رمضان المبارک کے دوران گرانٹ ان ایڈ جاری نہیں کی گئی۔ مساجد اور عیدگاہ کمیٹیوں نے وقف بورڈ کی کارکردگی پر نکتہ چینی کی ہے جبکہ وقف بورڈ عہدیداروں کا ماننا ہے کہ رقم کی اجرائی کیلئے ضلع کلکٹرس کو ذمہ داری دی گئی تھی۔ وقف بورڈ نے اپنی جانب سے رقم جاری کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ ضلع کلکٹرس کے پاس رمضان المبارک کے اختتامی مرحلہ میں گرانٹ ان ایڈ کی رقم جمع کی گئی اور ہر ضلع میں مساجد اور عیدگاہ کمیٹیاں اس سہولت سے واقف نہیں تھی۔ زیادہ تر کمیٹیاں گرانٹ ان ایڈ کیلئے وقف بورڈ سے رجوع ہورہے تھے جبکہ انہیں ضلع کلکٹرس سے رجوع ہونا تھا۔ ضلع حکام کے تساہل کے سبب کئی مساجد اور عیدگاہ گرانٹ ان ایڈ سے محروم رہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد میں 42 مساجد کو گرانٹ ان ایڈ کیلئے منتخب کیا گیا تھا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے 20 اپریل کو اجلاس منعقد کرتے ہوئے گرانٹ ان ایڈ کی اجرائی کا فیصلہ کیا تھا۔ 25 اپریل کو محکمہ اقلیتی بہبود نے ریاست بھر کیلئے پانچ کروڑ روپئے کی منظوری کے احکامات جاری کئے۔ گرانٹ ان ایڈ کے تحت چھوٹے تعمیری کام تزئین نو چھت کی درستگی ، ٹائیلیٹس کی تعمیر اور الیکٹریکل کام انجام دیا جاتا ہے۔ حیدرآباد کیلئے 60 لاکھ روپئے مختص کئے گئے جبکہ باقی 30 اضلاع کو 10 تا 25 لاکھ روپئے مختص کئے۔ ضلع کلکٹرس کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ ایسی مساجد کو ایک لاکھ روپئے تک جاری کریں جن کی کوئی آمدنی نہیں ہے۔ مساجد اور عیدگاہ کمیٹیوں نے رمضان المبارک گزرنے کے باوجود رقم کی عدم اجرائی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ رمضان گزرنے کے بعد رقم کی اجرائی کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ حیدرآباد میں تقریباً 2000 مساجد ،درگاہ اور چھلے ایسے ہیں جن کی کوئی مستقل آمدنی نہیں ہے ۔ وہ مقامی افراد کے عطیات سے چلتے ہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے بتایا کہ ویریفیکیشن کا کام مکمل کرتے ہوئے جلد ہی رقم جاری کردی جائے گی۔