مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے ہندوپاک کو پہل کا مشورہ

مفاد حاصلہ عناصر وادی میں امن نہیں چاہتے: فاروق عبداللہ
نئی دہلی۔7 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان میں مفادات حاصلہ عناصر کے ساتھ بعض افراد بھی ہیں جو محض اپنی باقا کے لیے کشمیر میں امن نہیں چاہتے۔ فاروق عبداللہ نے صنعت و تجارت کے شعبوں کے سرکردہ شخصیات کو اپنی ریاست میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیری عوام سے آپ کو توقع سے زیادہ محبت حاصل ہوگی۔‘‘ نئے صنعتکاروں کی تنظیم (ای او) کے زیر اہتمام کل رات ایک صنعتی و تجارتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان یا پاکستان میں چند ایسے سیاستداں بھی ہیں جو مسئلہ کشمیر کی یکسوئی نہیں چاہتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ وادی میں نفرت و عدم استحکام جاری رہے تاکہ خود باقی و برقرار رہ سکیں۔ سرینگر کے رکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایسے مفادات حاصلہ ہیں جو ہر چیز کو درہم برہم کرنا چاہتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’خواہ چند سیاستداں ہوں کہ سیاسی قائدین یا پھر فوجی ادارہ ہو، ہر طرف چند مفادات حاصلہ ہیں۔ ان میں بہت سے دولت بنارہے ہیں اور جب تک ہم انہیں اٹھاباہر نہیں پھینکیں گے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اس علاقہ میں اگر امن، ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں تو انہیں آگے آنا چاہئے۔ کشمیری پنڈتوں اور وادی کو ان کی واپسی پر ان کی پسند سے متعلق ایک سوال پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جو کوئی بھی واپس ہونا چاہتا ہے یقینا خوشی کیساتھ واپس آئے۔