مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے عالمی برادری کا رول ضروری

پاکستان نتیجہ خیز و متواتر مذاکرات کے ذریعے پُرامن حل کیلئے کوشاں، دفتر خارجہ کا بیان
اسلام آباد ، 25 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کی پُرامن یکسوئی میں اپنا رول ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے پُرامن انداز میں اور نتیجہ خیز و متواتر مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے آج ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان حق خوداختیاری کیلئے جاری پُرامن جدوجہد کیلئے اپنی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی تائید جاری رکھے گا۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ پاکستانی سفارت کاروں نے کشمیریوں کی مبینہ زبوں حالی کے تعلق سے عالمی برادری کو واقف کرانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اور کہا کہ بین الاقوامی برادری کو مسئلہ کشمیر کی پرامن یکسوئی کی خاطر اپنا رول ادا کرنا چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ وادیٔ کشمیر کی نازک صورتحال کے تناظر میں پاکستان پہلے ہی مذاکرات کیلئے ہندوستان کو دعوت پیش کرچکا ہے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ کشمیر بدستور مذاکرات کی میز پر اولین مسئلہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس مسئلہ کو پرامن انداز میں اور نتیجہ پر مبنی نیز متواتر مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔

یہ مذاکرات اتنے کمزور نہیں کہ کوئی واقعہ کے بعد ٹوٹ ہی جائیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور ہندوستان نے گزشتہ چھ دہوں کے دوران کئی مرتبہ باہمی طور پر مسئلہ کشمیر پر غوروخوض کیا لیکن ہندوستان کی طرف سے غیرلچکدار موقف کے سبب بات چیت میں کامیابی نہیں ملی۔ انھوں نے کہا کہ شملہ معاہدہ اس مسئلہ کو اقوام متحدہ سے رجوع کرنے میں حائل نہیں ہے کیونکہ اس معاہدہ کے تحت دونوں ملکوں نے اپنے عملی تعلقات میں یو این چارٹر کی بالادستی کو برقرار رکھا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے بارے میں متعلقہ اقوام متحدہ قراردادیں ہنوز سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر معرض التوا ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کی ’’گھناؤنی صورتحال ‘‘سے توجہ ہٹانے کی اپنی کوشش میں بلوچستان کا تذکرہ کردیا لیکن دنیا ناسمجھ نہیں اور ’’ہندوستانی فتنہ پردازیوں‘‘ کو سمجھتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں نومبر میں سارک سمٹ کی تیاریاں جاری ہیں۔