مسئلہ کشمیر کو حل کرنے امریکی مداخلت کی خواہش

ہندوستان کا ہمیشہ پس و پیش ، پسندیدہ ترین ملک کا موقف دینے کا فیصلہ ملتوی:نواز شریف

اسلام آباد ۔ 24 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )پاکستان نے آج پھر ایک بار تنازعہ کشمیر کی یکسوئی میں امریکی مداخلت کی خواہش کرتے ہوئے یہ شکایت کی کہ جب کبھی اُس نے اس پیچیدہ مسئلے پر بات کرنے کی خواہش ظاہر کی ہندوستان نے پس و پیش کا اظہارکیا ۔ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری سے ہیگ میں ملاقات کے بعد پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جانا چاہئے ۔ ٹی وی چینلس پر اُن کا تبصرہ دکھایا گیا جس میں انھوں نے کہاکہ جب کبھی پاکستان نے کشمیر پر بات کرنے کی کوشش کی ہندوستان نے پس و پیش کا اظہار کیا ہے ۔ ہم نے یہاں تک کہا کہ کوئی اور ملک اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد کرسکتا ہے لیکن ہندوستان اس کیلئے بھی تیار نہیں ۔ ایسے میں بات چیت کس طرح آگے بڑھ سکتی ہے ؟ اس طرح کے مسائل کس طرح حل ہوسکتے ہیں ؟ نواز شریف نے کہاکہ امریکہ کو بھی یہ سوچنا چاہئے ۔ جب امریکہ یہ کہتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین معمول کے تعلقات بحال ہونے چاہئے تو ہم اس حقیقت کو سمجھ سکتے ہیں لیکن اس میں امریکہ کا بھی رول ہے ۔ نواز شریف نے کہاکہ اگر ہم کسی مسئلے کو ہندوستان کے ساتھ باہمی طورپر حل نہیں کرسکتے تو تیسری طاقت کو مذاکرات کا عمل آگے بڑھانے میں اپنا رول ادا کرنا چاہئے ۔ پاکستان نے ہندوستان کو بلا امتیاز مارکٹ تک رسائی کا موقف دینے کا فیصلہ بھی ملتوی کردیا ہے ۔ نواز شریف نے کہاکہ ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات اور پاکستان میں اتفاق رائے کے فقدان کی وجہ سے یہ فیصلہ ملتوی کرنا پڑا۔ انھوں نے کہاکہ تمام فریقین سے اس مسئلے پر بات چیت کرتے ہوئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی انھوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے ۔ انھوں نے اعتراف کیا کہ ہندوستان کو پسندیدہ ترین ملک کا موقف دینے کا فیصلہ ملتوی کرنے کی ایک وجہ اتفاق رائے کا فقدان بھی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں انتخابات کے پیش نطر بھی ایسا کیا جارہا ہے کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہندوستان میں کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت کریں ۔