سرینگر ۔ 3 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ وادی کشمیر سے ایک دن قبل اعتدال پسند حریت کانفرنس نے آج کہا کہ مودی کو چاہئے کہ وہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے معلنہ طریقہ کار کو اختیار کریںاور مسئلہ کشمیر کو انسانی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔ حریت کانفرنس کے صدر نشین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت کو چاہئے کہ سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے معلنہ طریقہ کار کو اختیار کریں۔ مسٹر واجپائی نے ایک موقع پر کہا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی خواہش اور خوب رکھتے ہیں۔ واجپائی نے کہا تھا کہ وہ اس مسئلہ پر انسانیت کے دائرہ کار میں بات چیت کرنا چاہئیتے ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ نئی این ڈی اے حکومت کو ہندوستان کے عوام نے ایک طاقتور موقف عطا کیا ہے
اور حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی کشمیر پالیسی کا اعلان کرے اور اس مسئلہ کو حل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو مسئلہ کشمیر کے ایک منصفانہ اور دیرپا حل کیلئے تازہ کوششیں کرنی چاہئیں تاکہ وہاں امن ‘ خوشحالی اور استحکام کو حقیقت کا روپ دیا جاسکے ۔ اگر حکومت ایسا نہیں کرتی ہے تو وہ ایک بہترین موقع کو ضائع کریگی ۔ میر واعظ نے کہا کہ اب یہ نئی قائم شدہ این ڈی اے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی کشمیر پالیسی کو وضح کرے اور اس بات کا فیصلہ کرے کہ آیا وہ واقعی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے تعلق سے سنجیدہ ہے یا نہیں ۔
انہوں نے تاہم کہا کہ ابھی تک انہیں مرکزی حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے موثر حل کیلئے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں۔ انہوں نے ادعا کیا کہ جموں و کشمیر کے عوام وزیر اعظم مودی کے دورہ کشمیر کے موقع پر مکمل ہڑتال کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش یہ ہے کہ نریندر مودی اور نو تشکیل شدہ حکومت اس ہڑتال سے ملنے والے سیاسی پیام کو سمجھے اور آگے بڑھے ۔ ہم نے کئی موقعوں پر اس امید کا اظہار کیا کہ مسئلہ کشمیر کو مناسب انداز میں حل کیا جائے اور اسے ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ سمجھا جائیگا ۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہندوستان اور پاکستان کے مابین قیام امن کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دونوں ملکوں کے مابین جو رابطے بنے ہیں اور جو بات چیت ہوئی ہے وہ کامیاب نہیں ہوسکتی اگر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کیا گیا ۔