مزید 150 پاکستانی شہری آف شور کمپنیوں کے مالک

اسلام آباد۔22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پناما پیپرس کے افشاء کو حالانکہ دوماہ سے زیادہ کا عرصہ گرزر گیا لیکن تازہ ترین خبروں کے مطابق مزید 150 پاکستانی شہری بشمول ایک سابق وزیر کے فرزند اور جماعت اسلامی کے سابق رکن پارلیمان ایسے ہیں جن کے کیریبین کے بہاماس (جسے ٹیکس بچانے والوں کی جنت کہا جاتا ہے) میں واقع آف شور کمپنیوں میں حصص بتائے گئے ہیں۔ اس اطلاع کو انٹرنیشنل کنزورٹیم آف انویسٹی گیشن جرنلسٹس (ICIJ) کی جانب سے شیئر کیا گیا ہے جبکہ حقیقی طور پر اسے جرمن اخبار نے حاصل کرتے ہوئے جاری کیا ہے جس کے مطابق سابق وزیر محمد نصیر خان کے فرزند جبران خان کا نام بہاماس لیکس میں لیا جارہا ہے جبکہ سابق جماعت اسلامی سنیٹر خورشید احمد کا نام بھی ایک ایسی بینک کے ڈائرکٹر کے طور پر لیا جارہا ہے جو میامی میں واقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق عبید الطاف کھنانی، ثمینہ درانی اور کراچی کے بلڈر محسن شیکنانی بھی آف شور کمپنیوں کے مالک بتائے گئے ہیں۔