سرینگر ۔ 16 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بچاؤ کاری انجام دینے والوں کو جواہر نگر کے ایک مکان سے 13 نعشیں ملی ہیں اور اس طرح سیلاب سے متاثرہ ریاست جموں و کشمیر میں ہلاکتوں کی تعداد 200 ہوگئی ۔ دریں اثناء بچاؤ کاری میں مصروف ایک ورکر عبدالحمید نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے ایک ایسے مکان میں 13 نعشوں کو پایا جو سیلاب کی وجہ سے کل ہی منہدم ہوا تھا ۔ اب تک صرف دو نعشوں کونکالا گیا ہے اور مابقی نعشوں کو نکالنے میں کچھ وقت لگ جائے گا ۔ اس نے ایک رونگٹے کھڑے کردینے والی بات بتائی کہ نعشوں کو جلد سے جلد نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے کیوں کہ نعشوں کو کُتے کھا رہے ہیں ۔ مہلوکین کی شناخت نہیں ہوسکی اور زیادہ تر نعشیں مسخ ہوگئی ہیں۔ بچاؤ کاری انجام دینے والوں کا کہنا ہے کہ نعشیں مقامی افراد کی نہیں ہیں ۔۔
جموں و کشمیرکیلئے اترکھنڈ سے 10کروڑ روپئے کی امداد
دہرہ دون۔/16ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) اتر کھنڈ کے ریسیڈنٹ کمشنر نے جموں و کشمیر کے اپنے ہم منصب کو نئی دہلی میں وزیر اعلیٰ ہریش راوت کی جانب سے سیلاب سے متاثرین کی امداد کیلئے 10کروڑ روپئے کا ایک چیک حوالے کیا۔ ایک سرکاری اطلاع میں کہا گیا ہے کہ امداد کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے اعلان کے مطابق مسٹر شنکردت شرما نے جموں و کشمیر کے ریسیڈنٹ کمشنر لوکیش جھا کو 10کروڑ روپئے کا امدادی چیک حوالے کیا۔ یاد رہے کہ 9ستمبر کو جموں و کشمیر کے سیلاب زدہ عوام کی مالی امداد کیلئے رقم کا اعلان کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں ریاست اترا کھنڈ میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلباء جو مختلف کالجوں، یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں، تین ماہ تک حکومت کی جانب سے ان طلباء کی فیس ادا کی جائے گی۔اس بات کا کل اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کا مقصد سیلاب زدہ ریاست سے تعلق رکھنے والے طلباء کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔