مزید تشدد نہیں چاہتے، حزب اللہ کا اسرائیل کو پیغام

یروشلم 29 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) سخت ترین سکیوریٹی کے دوران لبنانی شیعہ عسکری گروپ حزب اللہ نے اسرائیل کو ایک پیام روانہ کیا ہے کہ وہ اب تشدد کو ہوا دینے میں دلچسپی نہیں رکھتا ۔ حزب اللہ نے کل ہی ایک حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی تھی جو سرحد پر کیا گیا تھا جس میں دو اسرائیلی ہلاک اور سات دوسرے زخمی ہوگئے تھے ۔ اسرائیل کے وزیر دفاع موشے یاعلون نے آج کہا کہ اسرائیل کو حزب اللہ سے اقوام متحدہ امن فوج لبنان کے ذریعہ ایک پیام موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ اب مزید لڑائی میں دلچسپی نہیں رکھتی ۔ اقوام متحدہ کے ایک امن مصالحت کار بھی کل اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین فائرنگ کے تبادلہ میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ ان کا تعلق اسپین سے تھا ۔ یاعلون نے کہا کہ یقینی طور پر یہ پیام موصول ہوا ہے اور اب ہمارے ( اسرائیل ) و لبنان کے مابین کچھ رابطہ شروع ہوا ہے اور اس طرح کا پیام یقینی طور پر لبنان سے موصول ہوا ہے ۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک ریڈیو انٹرویو میں بعد ازاں کہا کہ وہ نہیں کہہ سکتے کہ اب تک جو واقعات پیش آئے ہیں انہیں پس پشت ڈال دیا گیا ہے جب تک سارا علاقہ پرسکون و پرامن نہیں ہوجاتا

اسرائیل کی دفاعی افواج ہمیشہ تیار اور چوکس رہیں گی ۔ کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 18 جنوری کو جنوبی شام میں ایک فضائی حملہ کیا تھا جس میں کئی حزب اللہ کارکن اور ایک ایرانی جنرل کی ہلاکت کا شبہ ہے ۔ سمجھا جارہا ہے کہ کل حزب اللہ نے اسی حملہ کا بدلہ لینے کارروائی کی تھی ۔ حزب اللہ اور اس کے اصل پشت پناہ ایران نے اسرائیلی حملہ کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا ۔ اسرائیل ۔ لبنان سرحد پر آج مزید کسی تشدد کا کوئی اشارہ نہیں ملا تاہم اسرائیلی مسلح افواج نے اپنی چوکسی برقرار رکھی ہے ۔ اس دوران اسرائیلی دفاعی فوج کے عہدیدار یوچائی کلانگیل کی آج آخری رسوم ادا کردی گئیں جو کل سرحد پر حزب اللہ کی جانب سے کئے گئے حملے میں ہلاک ہوگیا تھا ۔ اسرائیلی عوام کی کثیر تعداد نے اس فوجی عہدیدار کی آخری رسومات میں شرکت کی اور اسے خراج پیش کیا ۔