مریض کو تختہ مشق بنانے پر ڈاکٹر کوسزا

4 لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کنزیومر فورم کی ہدایت
تھانے ۔ 8 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام): تھانے ڈسٹرکٹ کنزیومر ریڈرسیل فورم (\تنازعات صارفین کی یکسوئی کی فورم ) نے ایک ڈاکٹر کو جو کہ علاقہ شہاد میں ایک ہاسپٹل چلاتا ہے یہ ہدایت دی ہے کہ ایک مریض کی پیشہ وارانہ مہارت نہ ہونے کے باوجود سرجری کرنے پر 4 لاکھ روپئے مصارف ادا کیا جائے جس کے نتیجہ میں یہ مریض زندگی بھر کیلئے معذور ہوگیا ہے ۔ فورم کے صدر اسنہا مہاترے اور ارکان مادھوری وشواروپے اور این ڈی کڈم نے ڈاکٹر ویویک ملوی کو ہدایت دی کہ شکایت کنندہ ڈگمبروٹل راتھوڑ کو قانونی چارہ جوئی کے مصارف کے طور پر مزید 5000 روپئے ادا کئے جائیں ۔ کلیان میں علاقہ امبیویلی کے ساکن راتھوڑ نے بتایا کہ 31 جولائی 2013 کو وٹل واڑی ریلوے اسٹیشن کے قریب سڑک حادثہ میں ان کا دائیاں پاؤں زخمی ہوگیا تھا ۔ وہ فی الفور علاج و معالجہ کیلئے الہاس نگر میں سنٹرل ہاسپٹل سے رجوع ہوئے ۔ جہاں سے یہ کہتے ہوئے ڈاکٹر مالوی کے پاس بھیج دیا گیا کہ وہ ایک بہترین سرجن ہیں ۔ مالوی کے دواخانہ ماتروسری کیسربین موہن لال ویدائی ہاسپٹل سے رجوع ہونے پر ڈاکٹر نے آپریشن کیا اور 13 اگست کو ہاسپٹل سے ڈسچارج کردیا گیا ۔ جس کے بعد طویل عرصہ تک دائیں پاؤں میں تکلیف جھیلتے رہے اور ڈاکٹر کو اطلاع دینے پر انہیں درد کش ادویات دی گئیں بعد ازاں وہ دوسرے ڈاکٹر سے مشورہ لینے پر پتہ چلا کہ ان کے پیر کا آپریشن ناکام ہوگیا ہے ۔ دوسرے ڈاکٹر کے مشورہ کے مطابق ان کے پاؤں کا دوبارہ آپریشن کیا گیا جس پر ڈھائی تا 3 لاکھ مصارف عائد ہوئے ۔ اور جب پہلے ڈاکٹر کے علم میں یہ بات لائی گئی تو انہیں ایک جسمانی معذور کا ایک سرٹیفیکٹ ہاتھ میں تھمادیا گیا اور ادویات استعمال کرنے کیلئے کہا گیا ۔ راتھوڑ نے بتایا کہ دوسرے آپریشن کے بعد بھی وہ چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہے جس کے نتیجہ میں وہ ملازمت سے نکال دئیے گئے ۔ لہذا وہ ، ڈاکٹر سے 4 لاکھ روپئے معاوضہ طلب کرنے کیلئے فورم سے رجوع ہوئے تھے ۔ فورم نے یہ نشاندہی کی کہ ڈاکٹر کی خدمات میں کوتاہی پائی گئی لہذا متاثرہ مریض کے لیے معاوضہ واجب الادا ہوگا ۔۔
ے گا۔