چنائی 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) مدار کو بلند کرنے کی چوتھی کارروائی کے دوران رکاوٹ کا شکار ہونے کے بعد اسرو نے آج صبح کامیابی کے ساتھ مدار کو بلند کرنے کی ضمنی کارروائی انجام دی ۔ خلائی جہاز کی ’’اپوجی ‘‘(کرہ ارض سے بعید ترین فاصلہ )جو ایک لاکھ 18 ہزار کیلو میٹر ہے ، پر واقع سیارہ مریخ کے اطراف مدار کو بلند کرنے کی ضمنی کوشش میں کامیابی حاصل کرلی ۔ سیارہ مریخ کے اطراف خلائی جہاز نے ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق علی الصبح 5.03 بجے مداری گردش کا آغازکردیا ۔ 303.8سکنڈس میں اس کی ایک مداری گردش مکمل ہوگئی ۔سیارہ مریخ کے اطراف خلائی جہاز کا مدار 78,276کیلو میٹر سے بلند کر کے 1,18,642 کیلو میٹر پر پہنچا دیا گیا ۔ ہندوستانی خلائی تحقیق و تیاری محکمہ اسرو کے بموجب یہ ضمنی کارروائی 5.10 بجے صبح مکمل ہوگئی اور خلائی جہاز 124.9 خلائی وہل فی منٹ کی رفتار سے سیارہ مریخ کے اطراف گردش کرنے لگا ۔مدار کو بلند کرنے کی چوتھی کارروائی کے دوران کل رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی ۔ اسرو نے منصوبہ بنایا تھا کہ 5 بجے صبح مقررہ ہدف حاصل ہونے سے پہلے دوبارہ ضمنی کوشش کی جائے گی اور مدار کی بلندی ایک لاکھ کیلو میٹر کردی جائے گی ۔ مدارکو بلند کرنے کی پانچویں کوشش 16 نومبر کو مقرر ہے جبکہ خلائی جہاز کا مدارایک لاکھ 92 ہزار کیلو میٹر کردیا جائے گا ۔ مدار کو چوتھی مرتبہ بلند کرنے کی کارروائی کل کی گئی تھی لیکن 440 نیو ٹن سیال انجن بند ہوگیا ۔ ابتدائی اور مابعد کائلس دونوں کو ایک ساتھ توانائی فراہم نہ کرسکا ۔ توقع کے مطابق دباو کی سطح کو باقاعدہ نہیں بنایا جاسکا ۔ کارروائی جاری رہی اور اس کیلئے رویہ پر قابو پانے والے آلات استعمال کئے گئے اور خلائی جہاز حسب معمول اور 100 فیصد محفوظ ہوگیا ۔ رکاوٹ کے بعد خلائی جہاز کا مدار ایک لاکھ کیلو میٹر کے بجائے صرف 78276 کیلو میٹر کیا جاسکا تھا ۔
دہلی زلزلہ کے چار جھٹکوں سے دہل گئی
نئی دہلی 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہلکی شدت کے زلزلہ کے چار جھٹکوں نے آج آخر شب قومی دارالحکومت کو دہلادیا ۔ کئی افراد اپنے بستر سے اُٹھ کر بیٹھنے پر مجبور ہوگئے تاہم ان جھٹکوں سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔ زلزلہ کے جھٹکوں کی شدت رختر پیمانے پر 2.5 اور 3.3 کے درمیان ریکارڈ کی گئی اور شہر دہلی میں یہ جھٹکے 12.41 بجے شب سے 3.40 بجے شب کے درمیان یعنی 3 گھنٹے کی مدت میں وقفہ وقفہ سے محسوس کئے گئے ۔ زلزلہ کا مبدا جنوبی دہلی میں واقع تھا ۔ محکمہ موسمیات کے بموجب زلزلہ کے چار جھٹکوں کا مبدا 10 تا 11 کیلو میٹر کی گہرائی میں اور 28.4 درجہ شمالی عرض بلد اور 77.4 درجہ مشرقی طول بلد پر واقع تھا ۔ مزید تین جھٹکوں کی شدت رختر پیمانہ پر علی الترتیب 3.3, 2.5اور 2.8 ریکارڈ کی گئی اور یہ 1.41بجے ،1.55 بجے اور 3.40 بجے شب محسوس کئے گئے ۔نائب صدر نشین قومی آفات سماوی انتظامیہ محکمہ ایم ششی دھر ریڈی نے کہا کہ کیونکہ زلزلہ کا مبدا سطح زمین سے صرف 10 تا 11 کیلو میٹر کی گہرائی میں تھا اس لئے لوگوں نے زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے لیکن کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔آتش فرو محکمہ کے بموجب انہیں شہر میں کسی بھی جگہ جائیداد کو نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ زلزلہ کے جھٹکوں سے جب فلک بوس عمارتیں دہلنے لگی تو لوگ دوڑتے ہوئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے ۔دہلی کے پریاورن کامپلکس کے علاقہ میں مقیم راجن رشی نے کہا کہ وہ سورہے تھے جبکہ انہیں اپنا مکان ہلتا ہوا محسوس ہوا ۔ وہ بیدار ہوگئے ،اپنے ارکان خاندان کو بیدار کیا اور دوڑتے ہوئے گھر سے باہر نکل گئے جب وہ گھر واپس آئے تو فورا ہی دوسرا جھٹکہ محسوس ہوا اور وہ سب دہشت زدہ ہوکر دوبارہ گھر کے باہر نکل گئے ۔ اسی علاقہ میں مقیم 50 سال سے زائد عمر والے رام ادھیر نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ ہے جبکہ انہوں نے اپنی زندگی میں زلزلہ کے چار جھٹکے ایک ہی رات میں وقفہ وقفہ سے محسوس کئے ہیں ۔