مرکز کے علاوہ آندھراپردیش اور تلنگانہ حکومتوں کو کوئی خطرہ نہیں

واضح اکثریت، قانون سازی اور بلس کی منظوری میں بھی کوئی رکاوٹ نہیںہوگی

حیدرآباد ۔ 17 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں ٹی آر ایس سیما آندھرا میں تلگودیشم اور مرکز میں این ڈی اے کو واضح اکثریت اور آئندہ پانچ سال تک کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ریاست کی تقسیم کے بعد تلنگانہ اور سیما آندھرا میں پہلی مرتبہ عام انتخابات منعقد ہوئے ہیں۔ دونوں ریاستوں میں ٹی آر ایس اور تلگودیشم کو واضح اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ علاقہ تلنگانہ کے 119 کے منجملہ 63 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد ٹی آر ایس کو کسی بھی جماعت کے تعاون کے بغیر تنہا حکومت تشکیل دینے کی اکثریت حاصل ہوگئی ہے اور آئندہ 5 سال میں ٹی آر ایس حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ کانگریس کو صرف 20 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے اور ایک حلقہ پر سبقت حاصل ہے۔ تلگودیشم کو 15، مجلس کو 7، بی جے پی کو 5، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو 3، سی پی ایم کو ایک اور سی پی آئی کو ایک نشست پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ بی جے پی کے دو ارکان اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ تمام جماعتوں کے ارکان اسمبلی کی جملہ تعداد 55 ہوگی جبکہ ٹی آر ایس کے پاس جملہ ارکان کی تعداد 63 ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کے خلاف پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کو شکست ہوگی اور ٹی آر ایس کو قانون سازی میں کوئی دشواری بھی پیش نہیں آئے گی۔ سیما آندھرا میں 175 اسمبلی حلقوں کے منجملہ تلگودیشم پارٹی 102 اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کرکے حکومت تشکیل دینے کیلئے واضح اکثریت حاصل کرچکی ہے۔ اس کی اتحادی جماعت بی جے پی 4 حلقوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ صرف دو حلقوں پر دیگر کامیاب ہوئے سیما آندھرا میں تلگودیشم حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس کو بھی فیصلے کرنے کی مکمل آزادی رہے گی۔ مرکز میں بھی بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے نے 338 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کی ہے جس میں بی جے پی نے 284 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے تنہا حکومت تشکیل دینے کیلئے واضح اکثریت حاصل کی۔ کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے کو صرف 58 حلقوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔ بائیں بازو اور دیگر کو 147 حلقوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ این ڈی اے حکومت کو ناکوئی خطرہ ہے اور نہ ہی قانون سازی، بلز کی منظوری میں کوئی رکاوٹیں پیدا ہوسکتی ہیں۔