مرکز کی مدد ضروری ، ریاست کا مالی دیوالیہ کے سی آر کی بی جے پی سے قربت کا راز

حیدرآباد ۔ 7 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر و سابق صدر نشین اقلیتی کمیشن عابد رسول خان نے کے سی آر پر ریاست کا مالی دیوالیہ نکالتے ہوئے خفیہ طور پر بی جے پی سے فریب ہونے کا الزام عائد کیا ۔ عابد رسول خاں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے اقتدار میں آنے کے بعد تلنگانہ کے مالیہ کا دیوالیہ نکل چکا ہے ۔ بے تحاشہ قرض حاصل کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر مالیاتی بے قاعدگیاں کی گئی ہیں ریاست کے مفادات کو پوری طرح نظر انداز کرتے ہوئے کے سی آر اپنی ساری میعاد میں قرض کے حصول کے لیے مرکز کے تلوے چاٹتے رہے ۔ نتیجہ میں کے سی آر کو مودی کی غلامی کرنی پڑی ہے ۔ اسمبلی تحلیل کرنے سے قبل اندرون 2 ماہ تین مرتبہ دہلی پہونچ کر کے سی آر نے مودی سے ملاقات کی اپنے منصوبوں سے انہیں واقف کرایا اور وزیراعظم کے ایجنڈے پر عمل کرنے سے اتفاق کیا ۔ عابد رسول خاں نے تلنگانہ کے اقلیتوں ، پسماندہ طبقات اور سیکولر ذہن افراد سے اپیل کی کہ وہ فرقہ پرست اور ان کے ظاہری و خفیہ حلیف جماعتوں کے ایجنڈے کو سمجھیں ان کے بچھائے ہوئے جال میں پھنسنے کے بجائے ملک کی سالمیت سیکولرازم کی بقاء کے لیے کانگریس کو کامیاب بنائے ۔ اسمبلی کی تحلیل بھی اس بات کا اشارہ ہے کہ ٹی آر ایس لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے اتحاد کرسکتی ہے ۔ عابد رسول خاں نے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو اپنی ووٹ کی طاقت کو پہنچاننے اور اس کا صحیح استعمال کرنے پر زور دیا ۔ کے سی آر نے ابھی تک مسلمانوں کو گمراہ کیا ۔ سیکولر ہونے کا ڈھونگ رچا ، ٹی آر ایس کے ٹکٹوں کی تقسیم سے کے سی آر کا اصلی چہرہ آشکار ہوگیا ہے ۔ 105 امیدواروں کا اعلان کیا گیا جس میں صرف 2 مسلمانوں کو امیدوار بنایا گیا ہے ۔ یہ سب ٹی آر ایس کی بی جے پی سے قربت کا نتیجہ ہے ۔