ایم سی پی آئی (یو) کی آل انڈیا کانگریس میں مذمتی قراردادیں منظور، کمیٹیوں کی تشکیل جدید
حیدرآباد ۔ 28 مارچ (سیاست نیوز) ایم سی پی آئی (یو) کے زیراہتمام 24 تا 27 مارچ حیدرآباد میں منعقدہ چار روزہ ’’تیسری آل انڈیا کانگریس‘‘ کا کامیابی کے ساتھ اختتام عمل میں آیا، جس میں مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے زائد از 3 ہزار مندوبین نے شرکت کی۔ اس دوران مرکزی حکومت کی مخالف عوام، مخالف کسان اور مخالف مزدور پالیسیوں کے خلاف قراردادیں منظور کی گئیں اور ایم سی پی آئی یو کی قومی اور مرکزی سطح کی مختلف کمیٹیوں کی تشکیل جدید عمل میں لائی گئی۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں رکن پولیٹ بیورو ایم سی پی آئی (یو) مسٹر گوپی کشن، مرکزی کمیٹی ارکان ایم سی پی آئی (یو) مسرز ایم اشوک، تانڈرا کمار نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے ایم سی پی آئی (یو) کی چار روزہ ’’تیسری آل انڈیا کانگریس‘‘ کے دوران مرتبہ پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کانفرنس میں مرکزی حکومت کی جانب سے قانون حصول اراضی میں تبدیلی، کارپوریٹ شعبہ کی پشت پناہی، مخالف عوام، مخالف لیبر، مخالف کسان پالیسیوں کی شدید مذمت کی گئی اور مرکزی حکومت کی جانب سے متذکرہ مرتبہ پالیسیوں کے خلاف قراردادیں منظور کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر مختلف کمیٹیوں اور عہدوں کی تشکیل جدید عمل میں لائی گئی۔ اس موقع پر مسٹر کلدیپ سنگھ (پنجاب) کو قومی جنرل سکریٹری ایم سی پی آئی یو کی حیثیت سے منتخب کیا گیا جبکہ 11 افراد کو پولیٹ بیورو رکن کی حیثیت سے منتخب کیاگیا جن میں مسرز راجنا، پی این سنگھ، ایم وینکٹ ریڈی، گنگادھرریڈی، ایم ڈی غوث، گوپی کشن، کرن جیت سنگھ شیخان، پرنسنگ بھنگو، وجئے کمار چودھری، وجئے شنکر جھا، سومناتھ گھوش شامل ہیں، اس کے علاوہ 43 مرکزی کمیٹی ارکان کو منتخب کیا گیا۔ انہوں نے مذکورہ چار روزہ آل انڈیا کانگریس کی کامیابی پر تمام پارٹی کارکنوں، عوام سے اظہارتشکر کیا جنہوں نے اپنے بھرپور تعاون کا پیشکش کیا ہے۔ اس موقع پر مرکزی کمیٹی ممبر شریمتی کے سکسینہ اور سدھاکر بھی موجود تھے۔