مرکز کو ڈس انوسٹمنٹ نشانہ میں 50 ہزار کروڑ روپئے کی کمی کا سامنا

حیدرآباد ۔ یکم ۔ جنوری : ( پریس نوٹ ) : وزارت فینانس کو جاریہ مالیاتی سال میں ڈس انوسٹمنٹ نشانہ میں 50,000 کروڑ روپئے کی کمی کا سامنا ہے اور اسے ریونیو کی زیادہ سے زیادہ وصولی کے ذریعہ پورا کرنے کی امید ہے ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ حکومت نے اب تک جاریہ مالیاتی سال میں پی ایس بوڈس انوسٹمنٹ کے ذریعہ صرف 12,700 کروڑ روپئے ہی اکٹھا کر پائی ہے اور باقی تین ماہ میں مزید 6 تا 7 ہزار کروڑ روپئے حاصل کرسکتی ہے ۔ اس میں ڈس انوسٹمنٹ نشانہ کے سلسلہ میں کم از کم 50,000 کروڑ روپئے کی کمی ہوگی ۔ حکومت اس کمی کو ٹیکسیبل اور نان ٹیکسیبل ریونیو کے ذریعہ پورا کرے گی ۔ ایک ذرائع نے یہ بات کہی ۔ حکومت نے جاریہ مالیاتی سال میں میں پی ایس یوس کے ڈس انوسٹمنٹ کے ذریعہ 69,500 کروڑ روپئے کے وصول کا بجٹ بنایا تھا جس میں 41,000 کروڑ روپئے پی ایس یوس میں میناریٹی اسٹیک سیل اور مزید 28,500 کروڑ روپئے اسٹریٹیجک اسٹیک سیل سے آنے تھے تاہم متلون اسٹاک مارکٹس کے باعث حکومت نے چار پی ایس یوس ۔ انڈین آئیل ، آر ای سی ، پی ایف سی اور ڈریڈجنگ کارپ میں اسٹیک سیل کے ذریعہ 12700 کروڑ روپئے حاصل کرپائی ہے ۔ حکومت امکان ہے کہ ڈیوٹیز میں اضافہ کرتے ہوئے اضافی وسائل سے رقم حاصل کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کرے گی ۔ اور ڈس انوسٹمنٹ میں کمی کو پورا کرنے کے لیے پی ایس یوس سے زیادہ ڈیویڈنٹس طلب کرے گی ۔ اس سلسلہ میں حکومت نے 16 دسمبر کو پٹرول پر 30 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل پر 1.17 روپئے فی لیٹر اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا ہے ۔۔