مرکز نے تقسیم آندھرا پردیش کا عمل شروع کردیا

آندھرا کے نئے دارالحکومت کی سفارش کی ذمہ دار کمیٹی کا عنقریب دورہ
نئی دہلی 24 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش کی تقسیم کا عمل شروع کردیا ہے کیونکہ 2 جون کو تلنگانہ ریاست کے قیام کا اعلان کردیا گیا ہے اور اس دن تلنگانہ ریاست وجود میں آجائے گی ۔ کہا گیا ہے کہ دونوں ریاستوں کے مابین اثاثہ جات کی تقسیم اور مرکزی کیڈر کے عہدیداروں کی تقسیم کا عمل تیزی سے جاری ہے ۔ یہ قطعی مراحل میں پہونچ گیا ہے اور اسے بہت جلد مکمل کرلیا جائیگا۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ ریاست آندھرا پردیش کیلئے نئے دارالحکومت کی تعمیر کیلئے کسی مقام کی سفارش کی جاسکے ۔ کہا گیا ہے کہ یہ کمیٹی ماہ مئی کے پہلے ہفتے میں سیما آندھرا علاقہ کا دورہ کریگی اور تمام فریقین کے ساتھ یہ کمیٹی تفصیلی تبادلہ خیال کریگی ۔ اس کمیٹی کو جو ذمہ داری سونپی گئی ہے اس میں آندھرا پردیش ریاست کیلئے نیا دارالحکومت تشکیل دینے کسی مناسب مقام کے نام کی سفارش کرنا ‘ دوسرے مقامات کی بہ نسبت سفارش کردہ مقام کی اہمیت اور اس کی انفرادیت کو واضح کرنا ‘ اس کے تعلق سے ڈاٹا فراہم کرنا اور اس مقام کا دورہ کرتے ہوئے فریقین کے ساتھ تبادلہ خیال کرنا شامل ہے ۔

علاوہ ازیں اس کمیٹی کو مرکزی حکومت کے علاوہ آندھرا پردیش کی موجودہ حکومت سے تبادلہ خیال کرنا اور تمام تجاویز کو ذہن میں رکھتے ہوئے 31 اگسٹ تک مرکزی حکومت کو رپورٹ پیش کرنا شامل ہے ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی مختلف متبادل مقامات اور ان کی مناسبت کا جائزہ لے کر مرکزی حکومت کو سفارشک ریگی ۔ گورنر آندھرا پردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے آج نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ مسٹر سشیل کمار شنڈے سے ملاقات کرتے ہوئے آندھرا پردیش کی تقسیم اور دونوں ریاستوں کے مابین مختلف امور کو قطعیت دینے کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا ۔ 2 جون کو دو ریاستیں ہوجائیں گی ۔ اس دن تلنگانہ ریاست وجود میں آجائیگی جو 10 اضلاع پر مشتمل ہوگی جبکہ ریاست آندھرا پردیش 23 اضلاع پر مشتمل ہوگی ۔ حیدرآباد شہر دس برس کے عرصے کیلئے دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت رہے گا اور اتنی مدت میں آندھرا پردیش کے نئے دارالحکومت کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی۔