مرکز میں بی جے پی حکومت کے تین سال ، بے روزگاری کو ختم کرنے میں ناکام

مودی کے وعدے و اعلانات وفا نہ ہوسکے ، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن سے ثبوت منظر عام پر
حیدرآباد۔ 24 جنوری (سیاست نیوز) ہندوستان میں بے روزگاری کے خاتمہ کا نشانہ مقرر کرتے ہوئے اقتدار حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے تین سال گذر جانے کے بعد بھی بیروزگاروں کی تعداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ 2014ء عام انتخابات سے قبل نریندر مودی کے نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کے اعلانات کئے تھے لیکن ان پر عمل آوری کے سلسلے میں حکومت کی ناکامی کے ثبوت کے طور پر اب انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی رپورٹ منظر عام پر آئی ہے جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ملک میں بیروزگاروں کی شرح میں گزشتہ 2 برسوں کے دوران کوئی کمی نہیں آئی ہے بلکہ صورتحال جوں کی توں برقرار ہے۔ ہندوستان آئندہ انتخابات کے دوران 130 ملین ہندوستانی نئی حکومت کے انتخاب کے عمل میں حصہ لیں گے لیکن موجودہ حکومت کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ملک میں بڑھتی بیروزگاری ہے۔ سال 2018ء میں بیروزگاری کی شرح 3.5% ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ 2016-17ء کے دوران بھی انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے یہی شرح پیش کی تھی۔ وزیراعظم کی جانب سے متعدد مرتبہ کئے جانے والے اعلانات اور روزگار کی فراہمی کے دعوؤں کے متعلق جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہورہی ہے کہ نریندر مودی کے اعلانات و دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ سال 2017ء کے دوران ہندوستان میں 18.3 ملین بیروزگار نوجوانوں کی نشاندہی کی گئی تھی جبکہ 2018ء میں 18.6 ملین بیروزگاروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو سال 2019ء کے دوران بیروزگاروں کی شرح میں 0.3% کا اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔ عالمی سطح پر ہندوستان میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری کی شرح کے سلسلے میں جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ موجودہ صورتحال و صنعتی اداروں کے حالات کا جائزہ لینے پر بیروزگاری کی شرح مزید گراوٹ ریکارڈ کی جاسکتی ہے اور بیروزگاری کی شرح 2018-19ء کے دوران 5.5% تک پہنچ سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ہندوستان کے علاوہ جنوبی آفریقہ اور چین کو بھی بیروزگاری کے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ان مسائل سے نمٹنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ حکومت کی جانب سے اقدامات کرتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی یقینی بنانی چاہئے بصورت دیگر آئندہ عام انتخابات میں حکومت کیلئے بیروزگاری کا مسئلہ شدید نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ عالمی سطح پر جاری کی جانے والی ان رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں 90% ملازمین غیرسرکاری شعبوں میں خدمات انجام دیتے ہیں جن کے روزگار کی کوئی ضمانت حکومت کی جانب سے فراہم نہیں کی جارہی ہے۔