ریاست کی تقسیم باقی، لگڑاپاٹی راجگوپال کا سروے کے ذریعہ انکشاف
حیدرآباد ۔ 3 مئی (سیاست نیوز) کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ لگڑا پاٹی راجگوپال نے اپنے سروے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس اور سیما آندھرا میں تلگودیشم حکومتیں تشکیل پائیں گی اور مرکز پر این ڈی اے کی حکومت قائم ہوگی۔ ریاست کو تقسیم کرنے والی کانگریس دونوں علاقوں میں عوامی تائید حاصل کرنے میں ناکام رہے گی۔ وجئے واڑہ کی نمائندگی کرنے والے سابق رکن پارلیمنٹ متحدہ آندھرا کے کٹر حامی لگڑا پاٹی سروے پیش کرنے میں ماہر ہیں۔ انہوں نے ماضی میں جتنے بھی سروے پیش کئے ہیں وہ تقریباً سچ ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں رائے دہی مکمل ہوچکی ہے اور حالت ٹی آر ایس کیلئے سازگار ہیں۔ ٹی آر ایس بغیر کسی تائید کے تنہا حکومت تشکیل دینے کی اکثریت حاصل کرے گی۔ سیما آندھرا میں رائے دہی کا تناسب 70 فیصد رہا تو تلگودیشم کو حکومت تشکیل دینے کیلئے واضح اکثریت حاصل ہوگی اور رائے دہی کا تناسب بڑھتا ہے تو تلگودیشم کی نشستوں میں مزید اضافہ ہونے کا دعویٰ کیا۔ لگڑا پاٹی راج گوپال نے کہا کہ ابھی ریاست کی تقسیم نہیں ہوئی ہے۔ 2 جون سے قبل سپریم کورٹ ریاست کی تقسیم میں مداخلت کرتے ہوئے رکاوٹ پیدا کرتی ہے تو ایسی صورت میں بھی تلگودیشم اور بی جے پی اتحاد آندھراپردیش میں حکومت تشکیل دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں 272 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت تشکیل دے گی۔ انہوں نے تلنگانہ اور سیما آندھرا میں کونسی جماعت کو کتنے نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی اس کی تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 12 مئی کے بعد ہی وہ تفصیلی وضاحت کریں گے۔ بعض میڈیا میں ان کے سروے کے بارے میں طرح طرح کے اعداد و شمار پیش کئے جارہے ہیں جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کو دور کرنے کیلئے آج انہوں نے سروے کا انکشاف کیا ہے۔ لگڑا پاٹی راج گوپال نے کہا کہ ریاست کی تقسیم پر وہ سیاسی میدان سے دستبردار ہوجانے کا اعلان کرچکے تھے اسی پر برقرار ہیں۔مستقبل میں وہ سیاست میں آئیں گے بھی یا نہیں کہہ نہیں سکتے۔ انہوں نے عوام کی بھلائی اور ریاست کی ترقی کیلئے ریاست کو متحد رکھنے کے حق میں تھے۔ لمحہ آخر تک کوشش کی سپریم کورٹ سے امید ہے عوام کے دلوں میں ان کیلئے ہمدردی برقرار ہے۔