حیدرآباد۔/4جون، ( سیاست نیوز) مرکزی حکومت سے تلنگانہ کی ترقی کیلئے مناسب فنڈز اور دیگر رعایتوں کے حصول کے سلسلہ میں تلنگانہ حکومت نے مساعی کا آغاز کردیا ہے۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ مرکز سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے 6اور 7 جون کو نئی دہلی کا دورہ کریں گے۔ اس دورہ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر مرکزی وزراء سے ملاقاتیں شامل ہیں۔ کے سی آر کے دورہ سے قبل نئی دہلی میں سرگرمیوں کے سلسلہ میں ٹی آر ایس پارلیمانی پارٹی کے قائد ڈاکٹر کے کیشوراؤ آج نئی دہلی روانہ ہوئے۔ چندر شیکھر راؤ نے سینئر قائد کیشو راؤ کو ذمہ داری دی ہے کہ وہ مرکز سے خوشگوار تعلقات کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کریں۔
بی جے پی کے تلگودیشم سے اتحاد کے سبب ٹی آر ایس کو مرکز کی جانب سے تلنگانہ کے ساتھ بعض ناانصافیوں کا اندیشہ ہے، اس اندیشہ کے تحت ٹی آر ایس نے نریندر مودی حکومت سے خوشگوار تعلقات کی برقراری کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی جو لوک سبھا میں پارٹی کے فلور لیڈر منتخب کئے گئے وہ سابق میں بی جے پی میں شامل تھے لہذا بی جے پی قائدین سے ان کی قربت کو استعمال کرتے ہوئے ٹی آر ایس حکومت نریندر مودی حکومت سے بہتر تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرے گی۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو کے سی آر کی جانب سے تلنگانہ کے مسائل اور ضرورتوں پر مشتمل یادداشت پیش کریں گے۔ تلنگانہ میں برقی بحران سے نمٹنے کیلئے مرکز سے تعاون کی درخواست کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پولاورم پراجکٹ کی تعمیر کے بہانہ کھمم کے 7منڈلوں کے آندھرا پردیش میں انضمام کے مسئلہ پر بھی نمائندگی کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں منظورہ آندھرا پردیش تنظیم جدید بل میں شامل اُمور سے بھی وزیراعظم اور دیگر مرکزی وزراء کو واقف کرایا جائے گا جس میں دونوں ریاستوں کے ساتھ یکساں سلوک کی بات کہی گئی ہے۔ چندر شیکھر راؤ دو دن نئی دہلی میں قیام کریں گے اور اس دورہ میں ان کی توجہ مرکز سے خوشگوار تعلقات استوار کرنے پر مرکوز رہے گی۔