عوام کو مذہبی جذبات میں الجھا کر سنگھ پریوار کی مدد کی گئی ۔ انتخابی جلسہ سے عمران قدوائی و محمد غوث کا خطاب
حیدرآباد۔4(سیاست نیوز) یوگی حیدرآباد میں نظام کو نیچا دکھانے کی کوشش کرکے چلے گئے لیکن کسی نے انہیں یہ جواب نہیں دیا کہ نظام نے ملک کو بچانے کیلئے ہندستان کی مدد کی تھی ۔جناب عمران قدوائی نے حلقہ اسمبلی چارمینار میں کانگریس امیدوار جناب محمد غوث کے خلوت میں منعقدہ انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہو ںنے کہا کہ حیدرآباد میں انتخابات مذہب کی بنیاد پر کیوں ہو رہے ہیں یہ بات اب سمجھ میں آرہی ہے کیونکہ کئی برسوں سے حیدرآباد کے عوام کو ترقی کے متعلق بات نہیں کی گئی بلکہ انہیں مذہبی جذبات میں مغلوب رکھتے ہوئے سنگھ پریوار کی مدد کی جاتی رہی ہے۔ جناب عمران قدوائی نے کہا کہ تلنگانہ میں ہونے والے یہ انتخابات کوئی معمولی انتخابات نہیں ہیں بلکہ ان انتخابات کے نتائج 2019میں ہونے والے عام انتخابات کے نقیب ثابت ہوں گے کیونکہ مرکز سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خاتمہ کیلئے کی جانے والی سیکولر جماعتوں کے اتحاد کی ریاست تلنگانہ میں کوشش ہو رہی ہے اور یہ کوشش کامیاب رہے گی۔جناب عمران قدوائی نے کہا کہ تلنگانہ میں ریاستی حکومت نے عوام کو مایوس کیا اور مرکزی حکومت کو خوش کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی اور تلنگانہ راشٹر سمیتی بالواسطہ طور پر بی جے پی کی مدد کر رہی ہے اور مقامی جماعت کھل کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی مدد کر رہی ہے ایسی صورتحال میں حیدرآباد کے عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیکولر اتحاد کو کامیاب بنانے میں کوئی دقیقہ باقی نہ رکھیں۔ جناب سیدجمال جو کہ گورکھپور میں یوگی آدتیہ ناتھ کا مقابلہ کرچکے ہیں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ حیدرآباد میں موجدوہ مسلمانوں کی نام نہاد قیادت ملک بھر میں فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مدد کر رہی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حیدرآباد میں ترقی کے نام پرانتخابات میں حصہ لینے کے بجائے عوام کو ورغلانے کی سیاست سے اندازہ ہورہا ہے کہ کیوں حیدرآباد جو کبھی امراء کا شہر تھا تیزی سے پسماندگی کا شکار ہورہا ہے۔ جناب سید جمال نے حلقہ اسمبلی چارمینار کے عوام سے خواہش کی کہ وہ 7ڈسمبر کو ہونے والے انتخابات کے دوران کافی غور و خوص کے بعد اس بات کا فیصلہ کریں کہ کسے کامیاب بنانا چاہئے کیونکہ سیکولر طاقتوں کا مقابلہ فرقہ پرست عناصر سے ہے اور جو لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست دینا چاہتے ہیں وہ کانگریس کے حق میں ہی اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے۔ اس جلسہ سے جناب علی مسقطی‘ جناب شیخ عبداللہ سہیل ‘ جناب شمس الدین کے علاوہ دیگر کانگریس و تلگو دیشم کے علاوہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے قائدین نے مخاطب کیا۔ جناب محمد غوث نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ علاقہ کے بزرگ اس بات کے گواہ ہیں کہ حلقہ اسمبلی چارمینار میں میلاد میدان‘ خورشید جاہ میدان کی حفاظت ان کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حلقہ اسمبلی چارمینار کو لینڈ گرابرس سے محفوظ رکھنا ان کا نصب العین ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس حلقہ کے عوام کی مجموعی ترقی ہو اور نوجوانوں کو تعلیمی و معاشی پسماندگی سے نکال کر انہیں ترقی کی راہ پر لایا جائے۔جناب محمد غوث نے بتایا کہ دارالسلام بینک کے قیام کے لئے مساجد میں چندہ جمع کیا گیا تھااور وہ چندہ جمع کرنے والوں میں وہ خود بھی شامل تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ بینک کے قیام کا مقصد مسلمانوں کی معاشی پسماندگی کو دور کرنا تھا لیکن آج دارالسلام بینک کو ’’رہن سنٹر ‘‘ میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔انہو ںنے بتایا ک شہر حیدرآباد سے فرقہ پرستی کا خاتمہ کرنے کی طاقت نہ رکھنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے قائدین سے مدد حاصل کرتے ہوئے کامیاب ہونا چاہتے ہیں۔ اپنے حریف امیدوار کو انہوں نے انتباہ دیا کہ جمہوری انداز میں انتخابات لڑیں جائیں تو ٹھیک ہے ورنہ وہ ہر طرح سے مقابلہ کیلئے تیار ہیں۔ جناب محمد غوث نے کہا کہ جو لوگ ملک کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونک رہے ہیں وہ عوام کوبالخصوص مسلمانوں کو گمراہ کرتے ہوئے اتحاد کی دہائی دے رہے ہیں۔ جناب علی مسقطی نائب صدر تلگو دیشم پارٹی نے اپنے خطاب کے دورا ن کہا کہ 25سال حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کی نمائندگی کرنے والے سینیئر شخص کو حلقہ اسمبلی چارمینار سے امیدوار بنایا گیا ہے اور اس امیدوار کی تاریخ سے سب واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25سالہ خدمات کا ریکارڈ رکھنے والے رکن اسمبلی عوام کو یہ بتائیں کہ آیا انہوں نے ان 25برسوں کے دورا ن 25نوجوانوں کو ملازمتیں دلوانے میں کامیابی حاصل کی ہے! جناب علی مسقطی نے کہا کہ 25سال کیدوران حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کی جو صورتحال ہوئی ہے اس کا اندازہ سب کو ہے اور خلوت مبارک کے علاوہ حویلی منجھلی بیگم کی تباہی کے ذمہ دارکو ن ہیں اس بات سے سب ہی واقف ہیں اسی لئے وہ کانگریس کے امیدوار جناب محمد غوث کی تائید میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ حلقہ اسمبلی چارمینار سے محمد غوث کی کامیابی یقینی ہے کیونکہ انہیں کانگریس ‘ تلگو دیشم ‘ ٹی جے ایس اور سی پی آئی کی تائید ہی حاصل نہیں ہے بلکہ وہ ان تمام جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ اس عظیم الشان انتخابی جلسہ عام سے کانگریس امیدوار حلقہ اسمبلی کاروان جناب عثمان بن محمد الہاجری نے بھی مخاطب کیا ۔