مرکزی کابینہ میں اتوار کو ردوبدل ، نئے چہروں کی شمولیت متوقع

 

 

نئی دہلی ۔ یکم / ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ میں ردوبدل اتوار کے دن کیا جائے گا جس کا ایک طویل مدت سے انتظار کیا جارہا تھا جس میں تقریباً 6 وزراء توقع ہے کہ کئی نئے چہروںکیلئے اپنی جگہ خالی کردیں گے ۔ ان میں بی جے پی کی حلیف پارٹیاں بھی شامل ہوں گی ۔ وزیراعظم نریندر مودی تیسرے اور غالباً آخری بار بڑے پیمانے پر اپنے وزراء کو لوک سبھا انتخابات 2019 ء سے پہلے تبدیل کریں گے ۔ یہ کارروائی اعتماد بحال کرنے اور نقصان کی تلافی کرنے کی کارروائی سمجھی جارہی ہے ۔ حلف برداری کی تقریب راشٹرپتی بھون میں اتوار کے دن 10 بجے منعقد ہوگی ۔ ایک اعلیٰ سطحی سرکاری عہدیدار نے کہا کہ 4 جونیئر وزراء راجیو پرتاپ روڈی ، سنجیو کمار بلیان ، پھاگن سنگھ پلاسٹے اور مہیندر ناتھ پانڈے کل ترمیم و تبدیلی سے پہلے استعفے دے چکے ہیں ۔ سمجھا جاتا ہے کہ وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ بھی آج استعفی دیں گے ۔ پارٹی نے ان سے استعفیٰ طلب کیا ہے ۔ دو کابینی وزراء اوما بھارتی اور کلراج مشرا نے بھی استعفیٰ دینے کا پیشکش کیا ہے ۔ بی جے پی کے ذرائع نے مزید استعفوں کی پیش قیاسی کی ہے ۔ مشرا نے آج وزیراعظم سے ملاقات کرکے استعفیٰ کی پیشکش کی ۔ اوما بھارتی نے جو مرکزی وزیر آبائی وسائل ہیں کہا کہ امیت شاہ یا ان کی ایماء پر کسی اور نے ان سے اس مسئلہ پر بات چیت کرسکتے ہیں ۔ ذرائع ابلاغ نے کل سے ترمیم و تبدیلی کی افواہوں پر میرے ردعمل جاننے کی کوشش کی ہے ۔ لیکن وہ کوئی بھی سوال سننے یا اس کا جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ ارون جیٹلی جو فی الحال دو اہم قلمدان فیانس اور دفاع سنبھالے ہوئے ہیں ۔ امکان ہے کہ صرف کسی ایک قلمدان پر برقرار رکھے جائیں گے ۔ وزیر ریلوے سریش پربھو جنہوں نے ٹرین حادثوں کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ کا پیشکش کیا تھا امکان ہے کہ کسی دوسرے قلمدان کے ذمہ دار بنائے جائیں گے۔