نئی دہلی 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جے این یو اسٹوڈنٹس یونین صدر کنہیا کمار جوکہ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کے کٹر ناقد تصور کئے جاتے ہیں، یہ الزام عائد کیا ہے کہ محض روہت ویمولا تنازعہ سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے انھیں وزارت فروغ انسانی وسائل سے تبادلہ کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کنہیا اِن دنوں بغاوت کیس میں ضمانت پر رہا ہوئے ہیں۔ حیدرآباد یونیورسٹی کے ایک دلت اسکالر روہت ویمولا کے ساتھ انصاف کے مطالبہ پر تحریک چلائی ہے جس نے جاریہ سال یونیورسٹی سے معطل کئے جانے کے بعد ہاسٹل کے ایک کمرہ میں پراسرار اور حالت میں خودکشی کرلی تھی۔ جے این یو لیڈر نے کہاکہ روہت ویمولا کی خودکشی واقعہ کے بعد دلت برادری اور طلباء میں ایرانی کے خلاف شدید برہمی پیدا ہوگئی ہے جبکہ روہت ویمولا کے مسئلہ سے توجہ ہٹانے کے لئے سمرتی ایرانی کو وزارت فروغ انسانی وسائل سے وزارت ٹکسٹائل تبادلہ کردیا گیا ہے۔ کنہیا کمار نے کہاکہ محض کسی وزیر کے قلمدان کی تبدیلی سے سزا تصور نہیں کیا جاسکتا بلکہ یہ ایک سہولت قرار دی جاسکتی ہے۔