روہت ویمولا معاملہ میں پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کا الزام، وی ہنمنت راؤ
حیدرآباد۔ 27 فبروری (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا نے روہت ویمولا معاملے میں پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے والی مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسٹر وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ آر ایس ایس نظریات کی مخالفت کرنے پر حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی اور اے بی وی پی کی ہراسانی کے باعث روہت ویمولا نے خودکشی ہے اور خودکشی کیلئے سمرتی ایرانی، بنڈارو دتاتریہ اے بی وی پی کے قائدین کے ساتھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی پوری طرح کے ذمہ دار ہیں۔ تاہم ابھی تک کسی قسم کی کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یہاں تک کے وائس چانسلر کو بھی معطل نہیں کیا گیا۔ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے ایچ سی یو واقعہ کے معاملے میں جھوٹ بولتے ہوئے پارلیمنٹ اور ایوان کو گمراہ کیا ہے جس پر سمرتی ایرانی کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ روہت ویمولا کو خودکشی کرنے کیلئے مجبور کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے مرکزی حکومت اور پولیس نے روہت کی ذات پات کو جتنی اہمیت دی ہے اتنی اہمیت ان کی خودکشی کو نہیں دی گئی ہے جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔ بی جے پی عوام میں پہنچنے والے پیغام کو نہیں دیکھ رہی ہے۔ صرف میڈیا میں سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی کی یہ پالیسی ملک میں غیریقینی صورتحال کو فروغ دے رہی ہے۔ آر ایس ایس یونیورسٹیز کو نشانہ بناتے ہوئے طلبہ کو جو ان کے نظریات سے اتفاق نہیں کرتے انہیں غدار ثابت کررہی ہے۔ سارے ملک کو ہندو راشٹرا میں تبدیل کرنے کی سازش پر منظم طریقے سے عمل کررہی ہے۔ طلبہ سے اظہاریگانگت کرنے والے کانگریس کے نائب صدر کو غدار قرار دینے کی کوشش کررہی ہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی بھول رہی ہیکہ ملک کی آزادی اور قومی یکجہتی کیلئے قربانی دینے والے اسی خاندان کے سپوت ہیں۔ بی جے پی اور آر ایس ایس سے راہول گاندھی کو حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔