نئی دہلی 28 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی حکومت نے آج گرانی الاؤنس میں مزید 10 فیصد اضافہ کرتے ہوئے اسے 90 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کردیا ہے، جس کے نتیجہ میں 50 لاکھ ملازمین اور 30 لاکھ وظیفہ یابوں کو فائدہ ہوگا۔ حکومت نے ساتویں پے کمیشن کے قواعد کار کو بھی منظوری دی جس کے نتیجہ میں 50 فیصد گرانی الاؤنس کو بنیادی یافت میں ضم کرنے میں مدد ملے گی۔ ایک عہدیدار کے بموجب اب کمیشن اپنی عبوری رپورٹ میں اس انضمام کی سفارش کرسکتا ہے۔ 50 فیصد گرانی الاؤنس کو بنیادی یافت میں ضم کئے جانے کے نتیجہ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی کابینہ نے گرانی الاؤنس اور مہنگائی بھتہ کی ایک اضافی قسط بھی جاری کرنے سے اتفاق کرلیا ہے،
تاہم یہ اجرائی ماہ مارچ کی تنخواہوں کی ادائیگی سے قبل عمل میں نہیں آئیگی۔ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے ملازمین اور گرانی الاؤنس اور مہنگائی بھتہ سے 100 فیصد کی شرح پر استفادہ کرسکتے ہیں اور اس شرح پر یکم جنوری 2014 سے عمل آوری ہوگی۔ کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ چھٹے پے کمیشن کی سفارشات کی منظوری فارمولے کے تحت کیا گیا ہے۔ حکومت کا اندازہ ہے کہ گرانی الاؤنس اور مہنگائی بھتہ میں اضافہ کے نتیجہ میں حکومت کو سالانہ 11,074,80 کروڑ روپئے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا ہوگا۔ یہ بوجھ 14 مہینوں کیلئے ہوگا۔ آئندہ مالی سال یہ اثر بڑھ کر 12,920,30 کروڑ تک پہنچ جائیگا۔ مارچ کی تنخواہیں اپریل کے پہلے ہفتہ میں ادا کی جاتی ہیں۔
مرکز میں کانگریس زیر قیادت یو پی اے حکومت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل گرانی الاؤنس میں اضافہ کیا ہے۔ مجوزہ عام انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوجاتا ہے۔ امکان ہے کہ آئندہ ہفتہ عشرہ میں الیکشن کمیشن شیڈول کا اعلان کردے گا۔ اس سے قبل بھی یو پی اے حکومت نے سرکاری ملازمین کے گرانی الاؤنس میں 10 فیصد اضافہ کیا تھا، جس کے نتیجہ میں یہ 80 فیصد سے بڑھ کر 90 فیصد ہوگیا تھا۔ اب اضافہ کے ساتھ یہ مکمل 100 فیصد ہوگیا ہے۔ علاوہ ازیں مرکزی کابینہ نے صارفین کو ہر ماہ ایک سے زائد سبسڈی والے گیس سلینڈر کے حصول کی اجازت بھی دیدی ہے۔ گذشتہ دنوں حکومت نے سبسڈی والے سلینڈرس کے کوٹہ کو بڑھا کر 12 کردیا تھا۔